سپریم کورٹ کا اوگرا کو 3 سال میں جاری لائسنسوں کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم
عدالت کا کام قیمتیں مقررکرنا نہیں یہ کام حکومت کا ہے, وکیل
سپریم کورٹ نے اوگرا کو 3 سال میں جاری کئے گئے سی این جی لائسنس اور اسٹیشنز مالکان کے اکاؤنٹس کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سی این جی کی قیمتوں کےحوالےسےکیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سی این جی ایسوسی ایشن کی قیمتیں بڑھانے اور ریلیف دینے کی درخواست مسترد کردی، اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سی این جی سے متعلق پہلے دیگر امور کا جائزہ لیا جائےگا جس کےبعد قیمتوں کا معاملہ دیکھیں گے، انہوں نے کہا کہ مافیا کے کہنے پر حکومت قیمتیں مقرر کرتی ہے۔
سی این جی ایسوسی ایشن کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ 3 ہزار سے زائد سی این جی اسٹیشن بند ہیں عدالت کا کام قیمتیں مقررکرنا نہیں یہ کام حکومت کا ہے، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔
سی این جی کی قیمتوں کےحوالےسےکیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے سی این جی ایسوسی ایشن کی قیمتیں بڑھانے اور ریلیف دینے کی درخواست مسترد کردی، اس موقع پر جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ سی این جی سے متعلق پہلے دیگر امور کا جائزہ لیا جائےگا جس کےبعد قیمتوں کا معاملہ دیکھیں گے، انہوں نے کہا کہ مافیا کے کہنے پر حکومت قیمتیں مقرر کرتی ہے۔
سی این جی ایسوسی ایشن کے وکیل نے عدالت کوبتایا کہ 3 ہزار سے زائد سی این جی اسٹیشن بند ہیں عدالت کا کام قیمتیں مقررکرنا نہیں یہ کام حکومت کا ہے، کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔