جولائی میں ٹیکسٹائل اور چمڑے سمیت اہم برآمدات گرگئیں

دالوں کی درآمد 47.44 فیصد بڑھ کر 6کروڑ 16 لاکھ 77 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی،


Business Desk August 24, 2016
دالوں کی درآمد 47.44 فیصد بڑھ کر 6کروڑ 16 لاکھ 77 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔ فوٹو: فائل

پاکستان سے جولائی 2016 میں سال بہ سال خوراک، ٹیکسٹائل، چمڑے، سرجیکل گڈز، قالین سمیت سمیت اہم شعبوں کی برآمدات میں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ غذائی اشیا، مشینری، ٹرانسپورٹ آلات و دھاتوں کی درآمدات میں اضافہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاکستان کی مجموعی ایکسپورٹ 6.86 فیصد گھٹ کر 1ارب 47کروڑ 94لاکھ 43ہزار ڈالر رہی تھی۔

پاکستان بیورو شماریات (پی بی ایس) سے جاری اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے ماہ جولائی 2016 کے دوران اشیائے خوراک کی برآمدات 15.35 فیصد گھٹ کر 18کروڑ 55 لاکھ 29 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئی، غذائی اشیا میں سے چاول کی برآمدات میں مالیت کے لحاظ سے 7.92 فیصدکمی ہوئی، اس دوران 8کروڑ 39لاکھ 52 ہزار ڈالر کا 1لاکھ 66 ہزار 203 میٹرک ٹن چاول برآمد کیا جا سکا تاہم باسمتی کی برآمد اگرچہ مالیت کے لحاظ سے 10.60 فیصد کم ہوئی جس سے بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں گرنے کی عکاسی ہوتی ہے مگر حجم کے لحاظ سے باسمتی چاول کی برآمد میں19فیصد کا اضافہ ہوا جو پاکستانی باسمتی کی بیرون ملک ٹھوس طلب موجود ہونے کا ثبوت اور پاکستانی زرعی معیشت کے لیے اچھی خبر ہے۔

اس کے علاوہ پھلوں کی برآمدات بھی بڑھی ہیں، جولائی میں پاکستان سے صرف 29ہزار ڈالر کی 86ٹن گندم برآمد ہو سکی تاہم چینی ایکسپورٹ نہیں کی جاسکی، دوسری طرف ٹیکسٹائل گروپ کی ایکسپورٹ 3.85 فیصد گھٹ کر98کروڑ 25لاکھ 59 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئی، اس دوران خام روئی41.55 فیصد اور سوتی دھاگے کی برآمد14.23 فیصد گرگئی، سوتی کپڑے، نٹ ویئر، ٹاولزاور ریڈی میڈ گارمنٹس کی ایکسپورٹ بھی گرگئی تاہم بیڈویئر، خیموں، سنتھیٹک ٹیکسٹائل اور میڈاپس کی ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا، علاوہ ازیں کارپیٹس 14.91 فیصد، خام چمڑے17.26فیصد، لیدرپروڈکٹس19.16 فیصد، سرجیکل گڈز23.13 فیصد، انجینئرنگ گڈز 1.98 فیصد، سیمنٹ17.42 فیصد اور گڑ اور اسکی مصنوعات کی برآمدات میں 46.21 فیصد کمی جبکہ اسپورٹس گڈز1.17 فیصد، کیمیکلز اور فارمار پروڈکٹس 33.85 فیصد، جیولری ایکسپورٹ میں 40.97 فیصد کا اضافہ ہوا۔ بیورو شماریات کے مطابق خوراک کی درآمد 11.39 فیصد کے اضافے سے 37 کروڑ 35 لاکھ 21 ہزار ڈالر ہو گئی۔

دالوں کی درآمد 47.44 فیصد بڑھ کر 6کروڑ 16 لاکھ 77 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی، مشینری بشمول پاور جنریشن زرعی آفس ٹیکسٹائل تعیمراتی وکان کنی مشینری کی درآمد37.50 فیصد کے اضافے سے 73کروڑ 90لاکھ 78 ہزار ڈالر، ٹرانسپورٹ گروپ کی درآمد 13.78 فیصد اضافے سے 20 کروڑ 76لاکھ 79 ہزار ڈالر ہو گئی جبکہ پٹرولیم و گیس گروپ کی درآمدات 1.68 فیصدکمی سے 75کروڑ 50لاکھ 60 ہزار ڈالر تک محدود ہوگئی، پٹرولیم مصنوعات 3.75 فیصد کے اضافے سے 48کروڑ 9لاکھ 11 ہزار ڈالر، خام تیل کی درآمد 17.07 فیصد کمی سے 18کروڑ 22لاکھ 73 ہزار ڈالر، مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کی درآمد6.02 فیصد کے اضافے سے 8کروڑ 28لاکھ 54 ہزار ڈالر، ایل پی جی39.67 فیصد کے اضافے سے 90لاکھ 3 ہزار ڈالر رہی، دوسری طرف دھاتوں کی درآمدات 12.65 فیصد بڑھ کر 29کروڑ 33 لاکھ 49 ہزار ڈالر ہوگئی، سونے کی درآمد 24.27 فیصدکم ہوگئی، اس دوران 12لاکھ 70ہزار ڈالر کا 31 کلوگرام سونا درآمد کیاگیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |