وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوگئیں سپریم کورٹ
بلوچستان بدامنی کیس میں دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا بلوچستان میں جو بھی حکومت کررہا ہے وہ اپنے رسک پر کررہا ہے۔
KARACHI:
سپریم کورٹ نے بلوچستان بدامنی کیس کے فیصلے کا مختصر حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کی، عدالت نے بلوچستان بدامنی کیس کا مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال میں ذمہ داران جلد آئین اور قانون کی گرفت میں آئیں گے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس ناکامی پر بھی وقت حاصل کررہا ہے تو وہ اپنے رسک پر کررہا ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں، فیصلے میں لاپتہ افراد کے حوالے سے کہا گیا کہ ان کے اہلخانہ کے غم روز بروز بڑھتے جارہے ہیں، پچھلی پیشی پر لاپتہ افراد کے بارے میں جو حکم دیا گیا تھا اس پر تاحال پیشرفت نہیں ہوئی۔
اس سے قبل دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ بلوچستان میں جو بھی حکومت کررہا ہے اپنے رسک پر کررہا ہے، چیف سیکریٹر ی بلوچستان کو بلائیں اور پوچھیں کہ کیا ڈیرہ بگٹی کھل گیا ہے۔
سپریم کورٹ نے بلوچستان بدامنی کیس کے فیصلے کا مختصر حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کی جان ومال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بنچ نے بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت کی، عدالت نے بلوچستان بدامنی کیس کا مختصر فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس صورت حال میں ذمہ داران جلد آئین اور قانون کی گرفت میں آئیں گے، اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ اس ناکامی پر بھی وقت حاصل کررہا ہے تو وہ اپنے رسک پر کررہا ہے ، وفاقی اور صوبائی حکومتیں عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں، فیصلے میں لاپتہ افراد کے حوالے سے کہا گیا کہ ان کے اہلخانہ کے غم روز بروز بڑھتے جارہے ہیں، پچھلی پیشی پر لاپتہ افراد کے بارے میں جو حکم دیا گیا تھا اس پر تاحال پیشرفت نہیں ہوئی۔
اس سے قبل دوران سماعت چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ بلوچستان میں جو بھی حکومت کررہا ہے اپنے رسک پر کررہا ہے، چیف سیکریٹر ی بلوچستان کو بلائیں اور پوچھیں کہ کیا ڈیرہ بگٹی کھل گیا ہے۔