وسیم اخترکی پریس کانفرنس کے دوران ارشد وہرہ انہیں فون پر ملنے والی ہدایات دیتے رہے
ٹیلیفون پر ہدایات سنے کے بعد ارشد وہرہ نے وسیم اختر کے کان میں پیغام دیا کہ صرف کراچی کے بارے میں گفتگو کریں۔
وسیم اختر کو کراچی کا میئر منتخب ہوتے ہی محتاط ہونے کے مشورے ملنا شروع ہوگئے اور کے ایم سی ہال کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ فون پر ملنے والی ہدایات وسیم اختر تک پہنچاتے رہے۔
وسیم اختر کے ایم سی ہال کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران جیسے ہی اہل کراچی کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سنجیدہ موضوع پر آئے تو وسیم اختر کےساتھ کھڑے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کے فون کی گھنٹی بجی جس پر دوسری جانب سے موبائل فون پر ہدایت سننے کے بعد ارشد وہرہ نے کہا کہ ''اوکے اوکے میں روک رہا ہوں''۔
موبائل پر یہ جواب دینے کے بعد ارشد وہرہ نے وسیم اختر کے کان میں پیغام دیا کہ ''صرف کراچی کے بارے میں گفتگو کریں اور 'بھائی'کا نام نہ لیں''۔
وسیم اختر کی پریس کانفرنس کے دوران ارشد ووہرہ کا فون دوبارہ بجا اور انہوں نے پھر ہدایات وسیم اختر تک پہنچائیں اور وسیم اختر کے کان میں کہا کہ ''کل والی بات پر مت جانا، بہت کئیر فل رہیں۔'' اس تمام عرصے میں ارشد وہرہ کا فون مسلسل بجتا رہا اور وہ بار بار ہدایات وصول کرکے آگے پہنچاتے رہے۔
پریس کانفرنس کے بعد ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ انہیں میڈیا ضابطہ اخلاق کا علم نہیں تھا کہ پریس کانفرنس کے دوران موبائل فون نہیں سنتے لہٰذا انہوں نے یہ بات سیکھ لی اور وہ آئندہ ایسا نہیں کریں گے۔
وسیم اختر کے ایم سی ہال کے باہر میڈیا سے بات چیت کے دوران جیسے ہی اہل کراچی کا شکریہ ادا کرنے کے بعد سنجیدہ موضوع پر آئے تو وسیم اختر کےساتھ کھڑے ڈپٹی مئیر کراچی ارشد وہرہ کے فون کی گھنٹی بجی جس پر دوسری جانب سے موبائل فون پر ہدایت سننے کے بعد ارشد وہرہ نے کہا کہ ''اوکے اوکے میں روک رہا ہوں''۔
موبائل پر یہ جواب دینے کے بعد ارشد وہرہ نے وسیم اختر کے کان میں پیغام دیا کہ ''صرف کراچی کے بارے میں گفتگو کریں اور 'بھائی'کا نام نہ لیں''۔
وسیم اختر کی پریس کانفرنس کے دوران ارشد ووہرہ کا فون دوبارہ بجا اور انہوں نے پھر ہدایات وسیم اختر تک پہنچائیں اور وسیم اختر کے کان میں کہا کہ ''کل والی بات پر مت جانا، بہت کئیر فل رہیں۔'' اس تمام عرصے میں ارشد وہرہ کا فون مسلسل بجتا رہا اور وہ بار بار ہدایات وصول کرکے آگے پہنچاتے رہے۔
پریس کانفرنس کے بعد ارشد وہرہ کا کہنا تھا کہ انہیں میڈیا ضابطہ اخلاق کا علم نہیں تھا کہ پریس کانفرنس کے دوران موبائل فون نہیں سنتے لہٰذا انہوں نے یہ بات سیکھ لی اور وہ آئندہ ایسا نہیں کریں گے۔