انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کیلیے فلم کی موسیقی اوررقص پرتوجہ دینا ہوگی آمنہ الیاس

پاپ موسیقی اور رقص کے جدید انداز مغرب ہی نہیں مشرقی ممالک کے نوجوانوں کی اولین پسند بن چکے ہیں، اداکارہ

کوریوگرافرزنے جس طرح بریک ڈانس کو مختلف فارمز میں پیش کیا اس کا فائدہ دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں کوہو رہا ہے فوٹو: فائل

PESHAWAR:
اداکارہ وماڈل آمنہ الیاس نے کہا ہے کہ پاپ میوزک اوررقص کے جدیداندازان دنوں مغرب ہی نہیں بلکہ مشرقی ممالک میں بسنے والی نوجوان نسل کی اولین پسند بن چکے ہیں۔

اداکارہ نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ پاپ میوزک اوررقص کے جدید اندازکی مقبولیت کا کریڈٹ ویسے توآنجہانی مائیکل جیکسن کوجاتا ہے۔ لیکن کوریوگرافرزنے بھی جس طرح سے ان کے انداز کومختلف ڈانس فارمز میں پیش کیا ہے، اس کا فائدہ دنیا کی بڑی فلم انڈسٹریوں کوہورہا ہے۔


آمنہ الیاس نے کہا کہ مائیکل جیکسن نے جب بریک ڈانس کی شکل میں رقص کی ایک نئی اورانوکھی صنف متعارف کروائی تواس کودنیا بھر میں بہت پسند کرنے کے ساتھ اپنایا بھی گیا۔ اب تو بریک ڈانس کرنے والے ڈانسروں نے ڈانس کی بہت سی جدید اقسام متعارف کرواکر دنیا کو حیران کردیا ہے۔ اگر ہم اپنے پڑوسی ملک بھارت کی بات کریں توان کی فلموں کی کامیابی میں رقص کا کردار ہمیشہ ہی بہت نمایاں رہا ۔ جس طرح ان کی فلموں میں میوزک، مزاح اور ایکشن بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح وہاں پررقص کے شعبے کوبھی خاص ترجیح دی جاتی ہے۔ جب کہ ہمارے ہاں تورقص پرکوئی زیادہ دھیان نہیں دیتا۔ ہمارے ملک میں ہی نہیں دنیا کے بیشترممالک میں ہونیوالی تقریبات میں اکثرنوجوان بالی ووڈاسٹارزکے رقص کوکاپی کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ جس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بالی ووڈکے فلمی گیتوں میں شامل رقص بھی لوگوںکی توجہ کا مرکز بنتا ہے۔ دوسری جانب اگرہم اپنے ملک میں بننے والی فلموں کی بات کریں توہمارے ہاں اس خاص شعبے کوزیادہ توجہ نہیں دی جاتی۔ میں سمجھتی ہوں کہ انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی کے لیے ہمیں فلم میں رقص اورمیوزک کے شعبے پرخاص توجہ دینا ہوگی۔ یہی وہ دوشعبے ہیں جونوجوان نسل کوہماری فلموں کے قریب لائیں گے۔
Load Next Story