ضمنی انتخابات جمہوری کلچر کا فروغ
ضمنی الیکشن کے دوران کچھ مقامات پر ناخوشگوار اور لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے ۔
ISLAMABAD:
حالیہ منعقدہ ضمنی انتخابات کو ہم آنے والے عام انتخابات کی ریہرسل بھی کہہ سکتے ہیں ۔گوکہ ضمنی انتخابات میں منتخب ہونے والے نمایندے صرف چند ماہ کے لیے چنے گئے ہیں، لیکن انتخابی عمل میں عوام کی بھرپور شرکت سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ووٹ کی اہمیت وافادیت سے نہ صرف وہ واقف ہیں بلکہ ان کا ایمان جمہوریت پرقائم ہے اور وہ اپنے مسائل کا حل جمہوری نظام میں ہی دیکھتے ہیں ۔
جمہوری نظام اور حکومت پر بے جا تنقید کے باوجود ووٹرز کا ٹرن آئوٹ زیادہ رہا ،گجرات کے ایک حلقے میں دولاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ یہ امر ثابت کرتا ہے کہ عوام جمہوری عمل میں شامل ہوکر اپنی سیاسی پختگی کا ثبوت فراہم کر رہے ہیں،ان ضمنی انتخابات کے نتیجے میں جمہوریت دشمن عناصر کے پروپیگنڈے کا بھی پکا توڑ ہوگیا ہے جو یہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت کو ڈی ریل کردیا جائے۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی انتخابی عمل میں بھرپور شرکت اور نتائج کو کھلے دل سے تسلیم کرنے سے بھی جمہوریت مضبوط ہوئی ہے بلکہ جمہوری کلچر کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے ۔
منگل کو قومی اسمبلی کی دو اورصوبائی اسمبلیوں کی سات نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے مجموعی طور پر چھ حلقوں میں کامیابی حاصل کی،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کا ایک ایک جب کہ ایک نشست سے آزاد امیدوار کامیابی سے ہمکنار ہوا ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کی رائے میں نوتشکیل شدہ پیپلزپارٹی اور (ق) لیگ کا مشترکہ انتخابی اتحاد زیادہ موثر ثابت نہیں ہوا ہے ، دوسری جانب تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کی شکست کے بعد تحریک انصاف کے کلین سوئپ کے دعوئوں کے بارے میں سوالیہ نشان ابھر آیا ہے ۔
ضمنی الیکشن کے دوران کچھ مقامات پر ناخوشگوار اور لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے جن میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ،بعض مقامات پر الیکشن کمیشن کے احکامات کو نظر اندازکرنے کی کوشش کی گئی لیکن میڈیا پر خبر نشر ہونے پر اس پر بھرپور کارروائی بھی عمل میں لائی گئی ۔ انتخابی امیدواروں کی کامیابی کے بعد بطور جشن ہوائی فائرنگ کے واقعات کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا جاسکتا ہے یقیناً اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسلام آباد شکایات سیل میں ضمنی انتخابات کی پولنگ کے دوران دھاندلی کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے ،البتہ متعلقہ ڈی پی اوز سے پولنگ اسٹیشنوں پر ہونے والی فائرنگ کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔دوسری جانب پنجاب کے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران جہاں فائرنگ ہوئی ہے وہاں مقدمات درج کیے گئے ہیں اورگرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں ۔تمام ترخامیوں کے باوجود جمہوری عمل میں ووٹرز کی دلچسپی سے یہ اندازہ لگانا قطعاً مشکل نہیں کہ آیندہ آنے والے عام انتخابات میں عوام کی دلچسپی اور جذبہ دیدنی ہوگا اور فتح جمہور اور جمہوریت کی ہوگی ۔
حالیہ منعقدہ ضمنی انتخابات کو ہم آنے والے عام انتخابات کی ریہرسل بھی کہہ سکتے ہیں ۔گوکہ ضمنی انتخابات میں منتخب ہونے والے نمایندے صرف چند ماہ کے لیے چنے گئے ہیں، لیکن انتخابی عمل میں عوام کی بھرپور شرکت سے یہ بات ثابت ہوگئی ہے کہ ووٹ کی اہمیت وافادیت سے نہ صرف وہ واقف ہیں بلکہ ان کا ایمان جمہوریت پرقائم ہے اور وہ اپنے مسائل کا حل جمہوری نظام میں ہی دیکھتے ہیں ۔
جمہوری نظام اور حکومت پر بے جا تنقید کے باوجود ووٹرز کا ٹرن آئوٹ زیادہ رہا ،گجرات کے ایک حلقے میں دولاکھ ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا ۔ یہ امر ثابت کرتا ہے کہ عوام جمہوری عمل میں شامل ہوکر اپنی سیاسی پختگی کا ثبوت فراہم کر رہے ہیں،ان ضمنی انتخابات کے نتیجے میں جمہوریت دشمن عناصر کے پروپیگنڈے کا بھی پکا توڑ ہوگیا ہے جو یہ چاہتے ہیں کہ جمہوریت کو ڈی ریل کردیا جائے۔ حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی انتخابی عمل میں بھرپور شرکت اور نتائج کو کھلے دل سے تسلیم کرنے سے بھی جمہوریت مضبوط ہوئی ہے بلکہ جمہوری کلچر کو بھی فروغ حاصل ہوا ہے ۔
منگل کو قومی اسمبلی کی دو اورصوبائی اسمبلیوں کی سات نشستوں پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) نے مجموعی طور پر چھ حلقوں میں کامیابی حاصل کی،پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کا ایک ایک جب کہ ایک نشست سے آزاد امیدوار کامیابی سے ہمکنار ہوا ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کی رائے میں نوتشکیل شدہ پیپلزپارٹی اور (ق) لیگ کا مشترکہ انتخابی اتحاد زیادہ موثر ثابت نہیں ہوا ہے ، دوسری جانب تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار کی شکست کے بعد تحریک انصاف کے کلین سوئپ کے دعوئوں کے بارے میں سوالیہ نشان ابھر آیا ہے ۔
ضمنی الیکشن کے دوران کچھ مقامات پر ناخوشگوار اور لڑائی جھگڑے کے واقعات بھی دیکھنے میں آئے جن میں متعدد افراد زخمی ہو گئے ،بعض مقامات پر الیکشن کمیشن کے احکامات کو نظر اندازکرنے کی کوشش کی گئی لیکن میڈیا پر خبر نشر ہونے پر اس پر بھرپور کارروائی بھی عمل میں لائی گئی ۔ انتخابی امیدواروں کی کامیابی کے بعد بطور جشن ہوائی فائرنگ کے واقعات کو انتہائی افسوس ناک قرار دیا جاسکتا ہے یقیناً اس سلسلے میں مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اسلام آباد شکایات سیل میں ضمنی انتخابات کی پولنگ کے دوران دھاندلی کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے ،البتہ متعلقہ ڈی پی اوز سے پولنگ اسٹیشنوں پر ہونے والی فائرنگ کی رپورٹ طلب کر لی گئی ہے۔دوسری جانب پنجاب کے صوبائی وزیرقانون رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ضمنی انتخابات کے دوران جہاں فائرنگ ہوئی ہے وہاں مقدمات درج کیے گئے ہیں اورگرفتاریاں عمل میں لائی جا رہی ہیں ۔تمام ترخامیوں کے باوجود جمہوری عمل میں ووٹرز کی دلچسپی سے یہ اندازہ لگانا قطعاً مشکل نہیں کہ آیندہ آنے والے عام انتخابات میں عوام کی دلچسپی اور جذبہ دیدنی ہوگا اور فتح جمہور اور جمہوریت کی ہوگی ۔