منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کا دورانیہ کم کردیا گیا
رواں برس شیطان کر کنکریاں مارنے کا عمل 11 ستمبر سے شروع ہوکر 3 دن تک جاری رہے گا، سعودی وزارت حج
منیٰ میں شیطان کو کنکریاں مارنے کے عمل کا دورانیہ کم کر کے 12 گھنٹے کرنے کی وجہ گزشتہ برس ہونے والے سانحے کی وجہ سے کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں برس حج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات سمیت سہولیات کی فراہمی اور قاعدے و قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ سعودی حکام نے رواں برس حج کے دوران منیٰ کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے کا دورانیہ کم کرکے 12 گھنٹے کردیا ہے۔
سعودی وزارت حج کے مطابق رواں برس شیطان کر کنکریاں مارنے کا عمل 11 ستمبر سے شروع ہوگا اور نئے قانون کے مطابق پہلے دن صبح 6 بجے سے لے کر ساڑھے 10 بجے تک کنکریاں مارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ دوسرے دن دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک جبکہ تیسرے اور آخری دن صبح ساڑھے 10 بجے سے لے کر 2 بجے تک کنکریاں مارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزرات حج کے نائب سیکریٹری حسین الشریف کا کہنا ہے کہ اس عمل سے حاجیوں کو کنکریاں مارنے میں آسانی ہوگی اور رش کم ہونے کی وجہ سے بھگدڑ کا خطرہ نہیں رہے گا۔
دوسری جانب مسجد الحرام کا صحن جسے مطاف کہا جاتا ہے کو حج کے اختتام تک خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں کے لئے مختص کردیا گیا ہے اور نمازیوں کو حرم کے اندرونی حصوں ، نئی توسیع اور بالائی منزلوں پر منتقل کیا گیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں برس حج کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات سمیت سہولیات کی فراہمی اور قاعدے و قوانین میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ سعودی حکام نے رواں برس حج کے دوران منیٰ کے مقام پر شیطان کو کنکریاں مارنے کا دورانیہ کم کرکے 12 گھنٹے کردیا ہے۔
سعودی وزارت حج کے مطابق رواں برس شیطان کر کنکریاں مارنے کا عمل 11 ستمبر سے شروع ہوگا اور نئے قانون کے مطابق پہلے دن صبح 6 بجے سے لے کر ساڑھے 10 بجے تک کنکریاں مارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ دوسرے دن دوپہر 2 بجے سے شام 6 بجے تک جبکہ تیسرے اور آخری دن صبح ساڑھے 10 بجے سے لے کر 2 بجے تک کنکریاں مارنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
وزرات حج کے نائب سیکریٹری حسین الشریف کا کہنا ہے کہ اس عمل سے حاجیوں کو کنکریاں مارنے میں آسانی ہوگی اور رش کم ہونے کی وجہ سے بھگدڑ کا خطرہ نہیں رہے گا۔
دوسری جانب مسجد الحرام کا صحن جسے مطاف کہا جاتا ہے کو حج کے اختتام تک خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں کے لئے مختص کردیا گیا ہے اور نمازیوں کو حرم کے اندرونی حصوں ، نئی توسیع اور بالائی منزلوں پر منتقل کیا گیا ہے۔