اولمپکس ہاکی ٹیموں کو امپائر کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اختیار مل گیا
ٹیمیں ریفرل صرف 23 میٹر کی حدود کے اندر گول سے متعلق پنالٹی اسٹروکس اور پنالٹی کارنرز کے دعوے کے لیے ہی کرسکیں گی
لندن اولمپکس کے ہاکی ایونٹس میں شریک ٹیموں کو امپائرزکے فیصلے کو چیلنج کرنے کا اختیار مل گیا، بیجنگ گیمز میں ویڈیو فوٹیج سے مدد لینے کی سہولت ابتدا میں امپائرزکو دی گئی تھی، انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے ٹیکنالوجی کے استعمال میں مزید پیش رفت کرتے ہوئے لندن گیمز سے پہلی مرتبہ ٹیموں کو بھی ہر میچ میں1 ریفرل کا حق دیدیا،
انھیں پابند کیاگیاکہ وہ اس کا استعمال صرف 23 میٹر کی حدود کے اندر گول سے متعلق پنالٹی اسٹروکس اور پنالٹی کارنرز کے اپنے دعوے کے لیے ہی کرسکیں گی، اس کا اطلاق پلیئرزکودوران میچ دکھائے جانے والے پنالٹی کارڈز پر نہیں ہوگا، ٹینس، فٹبال اور کرکٹ کے بعد ہاکی میں بھی ریفرل کے لیے برطانوی فرم ہاک آئی کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، ریفرل پر امپائرکا فیصلہ تبدیل کیے جانے پر ٹیم کا استحقاق باقی رہے گا۔
انھیں پابند کیاگیاکہ وہ اس کا استعمال صرف 23 میٹر کی حدود کے اندر گول سے متعلق پنالٹی اسٹروکس اور پنالٹی کارنرز کے اپنے دعوے کے لیے ہی کرسکیں گی، اس کا اطلاق پلیئرزکودوران میچ دکھائے جانے والے پنالٹی کارڈز پر نہیں ہوگا، ٹینس، فٹبال اور کرکٹ کے بعد ہاکی میں بھی ریفرل کے لیے برطانوی فرم ہاک آئی کی ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا جائے گا، ریفرل پر امپائرکا فیصلہ تبدیل کیے جانے پر ٹیم کا استحقاق باقی رہے گا۔