پاکستانی سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کیلیے استعمال نہیں ہونے دیں گے آرمی چیف

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر کو ٹیلی فون، کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی مذمت

آرمی چیف جنرل راحیل شریف کا افغان صدر کو ٹیلی فون، کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی مذمت - فوٹو؛ فائل

آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی کو ٹیلی فون کرکے امریکی یونیورسٹی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔



پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ٹیلی فونک رابطہ کرکے کابل میں امریکن یونیورسٹی پر دہشت گرد حملے کی مذمت کی جب کہ حملے کے متاثرین سے ہمدری کا اظہار بھی کیا۔ ترجمان پاک فوج کے مطابق افغان حکام نے 3 ٹیلی فون نمبرز بتائے جو مبینہ طور پر حملہ آور استعمال کررہے تھے جب کہ ان نمبروں کی بنیاد پر پاک فوج نے پاک افغان سرحد کے قریب کومبنگ آپریشن کیا جس سے پتہ چلا کہ یہ سمز ایک افغان کمپنی آپریٹ کررہی ہے۔



ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے دیئے گئے نمبرز کا مزید تکنیکی جائزہ بھی لیا جارہا ہے جب کہ اس کمپنی کے سگنل پاک افغان سرحد کے قریب بعض علاقوں میں آتے ہیں۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملہ، 7 طلبا سمیت 12 افراد ہلاک




ترجمان پاک فوج کے مطابق آرمی چیف نے مزید معلومات ملنے پر افغان صدر کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سرزمین افغانستان میں دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں؛ پاک افغان سرحد کے قریب فورسز کا کومبنگ آپریشن؛ 8 دہشت گرد گرفتار



دوسری جانب آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے افغانستان میں اتحادی فوج كے كمانڈر جنرل جان نكلسن نے ملاقات كی جب کہ اس موقع پر امریكا كے پاكستان اور افغانستان كیلئے خصوصی نمائندے رچرڈ اولسن بھی موجود تھے۔



آئی ایس پی آر كے مطابق ملاقات كے دوران علاقائی سلامتی، باہمی دلچسپی كے امور بالخصوص پاك افغان باڈر مینجمنٹ میكنزم كے امور زیر غور آئے جب کہ مہمان شخصیات نے علاقائی سلامتی كیلئے پاك فوج كی دہشت گردی كے خلاف مسلسل جدوجد كو سراہا۔

واضح رہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں امریکی یونیورسٹی پر دہشت گردی کے حملے میں 7 طلبا سمیت 12 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

Load Next Story