نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ مزدور پیدا کررہی ہے ارشد محمود

نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے قیام کے بعد آج پاکستان کا تھیٹر دیکھنے کے قابل ہے۔


Showbiz Reporter December 06, 2012
نوجوان نسل سیکھنا اور اچھا کام کرنا چاہتی ہے، ارشد محمود۔ فوٹو : فائل

KARACHI: معروف موسیقار ارشد محمود کا کہنا ہے کے نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ فنکار نہیں مزدوربنا رہی ہے ہماری تربیت میں یہ بات شامل نہیں ہوتی کے کوئی بھی شخص عقل کُل ہے جب کوئی فنکار ناپا سے سیکھ کر فراغت حاصل کر لیتا ہے تو ہم اسے میدان میں بھیج دیتے ہیں۔

جہاں وہ اپنے فن سے ثابت کرتا ہے کے اس نے کیا سیکھا نمایندہ ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کے پاکستان میں تھیٹر پر کافی عرصے سے کام نہیں کیا جا رہا تھا اور ہماری نئی نسل تھیٹر سے نا آشنا ہوتی جا رہی تھی مگر نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ کے قیام کے بعد آج پاکستان کا تھیٹر دیکھنے کے قابل ہے اور اب ہمارے ڈرامے پاکستان سے باہر بھی دکھائے جا رہے ہیں

اس ماہ دہلی انسٹیٹیوٹ میں ناپا کے طالب علموں کا ڈرامہ منٹو رامہ پیش کیا جائے گا جسے چند ماہ قبل کراچی آرٹس کونسل میں پیش کیا گیا تھا اور اسے عوام نے بے پناہ پسند کیا تھا۔ پاکستان میں کلاسیکل موسیقی اور غزل پر کام کیا جارہا ہے ہر ادارہ اپنی حیثیت کے مطابق اچھا کام کر رہا ہے مگر ناپا کے طالب علموں کا کام دکھائی دیتا ہے ہمارے ہاں اساتذہ معیاری موسیقی اور تھیٹر سیکھا رہے ہیں۔ نوجوان نسل سیکھنا چاہتے ہیں اور اچھا کام کرنا چاہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔