شام میں حلب میں بمباری 11 بچوں سمیت 15شہری جاں بحق

اقوام متحدہ نے شامی فوج کو زہریلی گیس حملوں کاذمے دار قرار دیدیا، ترکی نے مزید ٹینک جرابلس بھیج دیے

جرابلس سے داعش بے دخل ، اقوام متحدہ نے شامی فوج کو زہریلی گیس حملوں کاذمے دار قرار دیدیا، ترکی نے مزید ٹینک جرابلس بھیج دیے فوٹو: فائل

شامی فوج کی بمباری میں 11 بچوں سمیت 15 شہری جاںبحق ہوگئے۔

صدر بشارالاسد کی حامی فوج نے حلب میں بیرل بموں سے حملہ کیا۔ ایک رپورٹ کے مطابق باغیوں کے حملے میں بھی حکومتی زیرکنٹرول علاقے میں 2 بچوں سمیت8 افرادمارے گئے۔ شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ترک سرحد کے قریب واقع قصبے جرابلس پرسے داعش کاقبضہ ختم کرالیاہے۔


شامی باغیوں کو ترک اور امریکی فضائیہ کی معاونت بھی حاصل تھی، اقوام متحدہ نے شامی فوج کوزہریلی گیس کے 2حملوں کا ذمے دار قرار دیدیا۔ گلوبل کیمیکل ہتھیاروں کے واچ ڈاگ اور اقوام متحدہ کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق داعش نے سلفر مسٹرڈ گیس کااستعمال کیا جبکہ شامی حکومت نے 2 مرتبہ زہریلی گیس کے حملے کیے۔

دوسری طرف ترک فوج نے مزید 10 ٹینک شام بھیج دیے ہیں جس سے لڑائی میں شریک ٹینکوں کی تعداد 20 سے تجاوز کر گئی۔ ترکی نے کہا ہے کہ جرابلس سے داعش کی پسپائی کے بعد بھی ترک فوج شامی سرزمین پر اپنا 'فرات شیلڈ' آپریشن جاری رکھے گی۔ امریکی نائب صدر جو بائیڈن نے شامی کرد فورسز کو خبردار کیا ہے کہ وہ دریائے فرات کے اس پار چلی جائیں اور اگر وہ پسپا نہ ہوئے تو امریکی حمایت سے محروم ہوسکتے ہیں۔

انھوں نے یہ بات انقرہ میں ترک وزیراعظم بن علی یلدرم کے ساتھ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ہے۔ دوسری جانب عراقی فوج نے داعش کے دارالحکومت موصل سے جنوب میں واقع تیل کے وسیع ذخائر کے حامل علاقے القیارہ پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی کے میڈیا دفتر کی جانب سے جمعرات کو جاری کردہ ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ القیارہ کی آزادی پورے صوبے موصل کی بحالی کے مقصد کے حصول کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
Load Next Story