بھارت کا کشمیریوں پرچھروں والی بندوق کی جگہ ’’مرچوں‘‘ سے لیس گن استعمال کرنے پر غور

مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج کی جانب سے چھروں والی گن کے استعمال کے نتیجے میں سیکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوچکے ہیں


ویب ڈیسک August 26, 2016
بھارتی فوج کی جانب سے چھروں والی کن کے نتیجے میں سیکڑوں معصوم کشمیری بینائی سے محروم اور درجنوں معذور ہو چکے ہیں، فوٹو:فائل

عالمی سطح پر بدنامی اور بین الاقوامی برادری کی جانب سے شدید مذمت کے بعد بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں چھروں کی بندوق ''پیلٹ گن'' کی جگہ مرچوں سے لیس اسلحہ استعمال کرنے پر غور شروع کر دیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی جانب سے معصوم کشمیریوں پر پیلٹ گن کے استعمال پر عالمی سطح پر بھارت کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جس کے بعد اب بھارتی حکومت نے مقبوضہ وادی میں بھارت مخالف مظاہروں کے دوران پیلٹ گن کی جگہ مرچوں سے لیس ''پاوا شیلز'' استعمال کرنے پر غور کررہی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرمیں پیلٹ گن کے استعمال سے 569 کشمیری معذور

بھارتی میڈیا کے مطابق ''پاواشیلز'' جب فائر کئے جاتے ہیں تو اس دوران مظاہرین کچھ دیر کے لئے حرکت کرنے کے قابل نہیں رہتے جب کہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے بھی گزشتہ رو اپنے بیان میں کہا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں جلد پیلٹ گن کا متبادل متعارف کرادیا جائے گا۔

واضح رہے کہ کشمیر میں گزشتہ 2 ماہ سےمقبوضہ بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین پر چھروں والی گنوں کے بے دریغ استعمال کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں معصوم کشمیری بینائی سے محروم اور درجنوں معذور ہو چکے ہیں۔۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں