راولپنڈی میں بینک ڈکیتی کے بعد پولیس نے 100 سے زائد بینکوں کو بند کردیا

اس انوکھے احکامات سے ثابت ہوگیا کہ پولیس نے ڈاکووں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، بینک منتظمین

پولیس کے انوکھے احکامات نے ثابت کردیا ہے کہ پولیس نے ڈاکووں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں، بینک منتظمین. فوٹو: فائل

پولیس نے بینک ڈکیتیوں کو روکنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈ لیا ہے اور سیکورٹی کے نام پر شہر میں 100 سے زائد بینکوں کو کام سے روکتے ہوئے انہیں بند کردیا جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی پولیس نے 2 روز قبل دو کروڑ کی بینک ڈکیتی کے بعد شہر کے تمام بینکوں کو دروازے پر لوہے کا جنگلہ لگانے کا حکم نامہ جاری کیا تھا تاہم بینکوں کی انتظامیہ کی جانب سے پولیس کے احکامات نظرانداز کرنے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد بینک بند کردیئے۔ راولپنڈی شہر، کینٹ اور نواحی علاقوں میں آج بینک بند رہے، بینک روڈ ، حیدرروڈ، کشمیر روڈ، مری روڈ، بکرامنڈی چوک، پشاور روڈ سمیت بہت سے علاقوں میں پرائیویٹ حتیٰ کہ سرکاری بینکوں کو بھی تالے لگے رہے جس کے باعث صارفین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔


دوسری جانب بینکوں کی انتظامیہ کا موقف ہے کہ راولپنڈی پولیس بجائے شہر میں ناکوں اور گشت کو بہتر بنا کر بینکوں کو سیکیورٹی دیتی انھیں اپنی سیکیورٹی خود کرنے کے احکامات دے کر یہ ثابت کردیا کہ پولیس نے ڈاکووں کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے۔ راولپنڈی میں پولیس کی کارکردگی کا یہ عالم ہے کہ شہر سے رواں ماہ 39 گاڑیاں اور 45 موٹر سائیکلیں بھی چھینی یا چوری کی جاچکی ہیں، بینکوں کو بند رکھنے کے حکم کے بعد اگلا حکم یہ بھی آسکتا ہے کہ گاڑیاں اورموٹر سائکلیں بھی سڑکوں پر نہیں آنی چاہییں۔

راولپنڈی کے تھانہ نیو ٹاؤن اور تھانہ صادق آباد کے علاقے بینک ڈکیتیوں میں سرفہرست ہیں جہاں رواں سال 4 بڑی بینک ڈکیتیاں ہوچکی ہیں اوراب تک کسی بینک ڈکیتی کے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ شہر میں صرف اگست کے مہینے میں 180 سے زائد ڈکیتی و چوری کی واردتیں ہوئیں اور پولیس کی سیکورٹی کے دعووں کا پول اس وقت کھلا جب 2 روز قبل 6 مسلح ڈاکوؤں نے دن دیہاڑے انتہائی مصروف شاہراہ پشاور روڈ پر قائم نجی بینک سے 2 کروڑ روپے لوٹ لیے جس پر وزیراعلیٰ شہباز شریف نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سی پی او راولپنڈی اسرار احمد عباسی کو پولیس کی کاکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

Load Next Story