انڈین اولمپک نے پابندی کے فیصلے کو ہوا میں اڑا دیا

الیکشن کا انعقاد، کرپشن کے الزامات پر جیل جانے والے دوبارہ مرکزی عہدوں پر فائز

آئی او اے کو معاملہ حل ہونے تک الیکشن منعقد کرانے کا حق حاصل نہیں، انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی فوٹو : فائل

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے آئی او سی کی جانب سے رکنیت معطل کیے جانے کے فیصلے کو ہوا میں اڑاتے ہوئے بدھ کو اپنے الیکشن منعقد کرلیے۔

بھارتی وزارت اسپورٹس کوڈ کے تحت منعقد ہونے والے انتخابات رسمی کارروائی تھے، حریف گروپ پہلے ہی ان الیکشن سے دستبرداری اختیار کرچکا، جس کے بعد 2010 کے نئی دہلی گیمز میں کرپشن کے الزامات پر جیل جانے والے افراد دوبارہ آئی او اے کے مرکزی عہدوں پر فائز ہوگئے۔

اس میں جنرل سیکریٹری للت بھانوت نمایاں ہیں جنھیں سریش کلمادی کا دست راست خیال کیا جاتا ہے،وہ کرپشن الزامات پر سابق آئی او اے چیف کے ساتھ جیل میں بھی رہے ہیں، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس الیکشن منعقد کرانے کے سوا اور کوئی آپشن نہیں تھا، دوسری جانب بھارتی میڈیا نے آئی او سی کی جانب سے رکنیت کی معطلی کے فیصلے کو انتہائی بے عزتی قرار دیا، جس کے بعد بھارت کو آئی او سی کے فنڈز نہیں مل پائیں گے اور نہ ہی ان کے آفیشلز اولمپکس میٹنگز میں مدعو کیے جائیں گے۔




بھارتی ایتھلیٹس بھی اپنے ملک کے پرچم تلے اولمپکس میں شرکت کے اہل نہیں رہے،انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے مطابق انڈین ایسوسی ایشن اولمپک چارٹر پر عملدرآمد کرنے میں ناکام رہی۔ آئی او اے کو معاملہ حل ہونے تک الیکشن منعقد کرانے کا حق حاصل نہیں لیکن قائم مقام صدر وجے کمار ملہوترا کا کہنا تھا کہ انتخابی عمل جاری رہے گا ۔

انھوں نے کہا کہ ہمیں دہلی ہائیکورٹ نے منسٹری کوڈ کے تحت الیکشن منعقد کرانے کا حکم دیا جس کی ہم نے تعمیل کی، ہم اپنے ملکی قانون کیخلاف نہیں جاسکتے۔دوسری جانب سابق بھارتی ایتھلیٹس نے آئی او سی کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس سے ملک کی اولمپکس باڈی کے معاملات کو درست کرنے میں مدد ملے گی۔ شوٹر جے دیپ کرماکر نے کہا کہ بطور اسپورٹس مین یہ فیصلہ بدقسمتی ہے، اسی کے ساتھ میں یہ بھی محسوس کرتا ہوں کہ اس کے بعد نئی باڈی سامنے آئے گی۔
Load Next Story