نئی دنیا 70میل فی گھنٹہ کی رفتار سے اُڑنے والا ڈرون

ہر موسم میں اُڑ سکتا ہے جو اٹھارہ سالہ نوجوان کی ایجاد ہے


ہر موسم میں اُڑ سکتا ہے اٹھارہ سالہ نوجوان کی ایجاد ۔ فوٹو : فائل

امریکی ریاست اُتھاہ کے ایک اٹھارہ سالہ نوجوان جارج میٹس نے سائنس کی دنیا میں ایک حیرت انگیز کارنامہ انجام دیا ہے، اس نے 70میل فی گھنٹے کی رفتار سے اڑنے والا ایک کنزیومر ڈرون تیار کرکے ساری دنیا کو حیران کردیا ہے۔

جارج میٹس نے 2.8ملین ڈالرز کے سرمائے سے Teal نامی ایک ڈرون کمپنی قائم کی ہے اور اسی کمپنی نے یہ کام کیا ہے۔ جارج کی عمر جب 11 سال تھی تو وہ اتھاہ میں واقع اپنے گھر کے عقب میں واقع ایک میدان میں ڈرونز اڑایا کرتا تھا۔ 12سال کی عمر میں وہ ایک ڈرون کمپنی کا ٹیسٹ پائلٹ بن گیا جہاں اس نے اپنی تیکنیکی صلاحیتوں کا کھل کر مظاہرہ کیا۔ پھر اس نے ڈرونز میں تبدیلیاں لانی شروع کیں اور ریس کے مقابلوں میں بھی حصہ لینے لگا۔ 16سال کی عمر میں اس نے اپنی کمپنی قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ وہ کم عمری ہی سے ایسے کام کرکے پیسے کمانے لگا تھا۔

اسے اسکالر شپس بھی ملیں جن سے اس میں جدوجہد کرنے کا جذبہ بیدار ہوا۔ 17سال کی عمر میں اس کے ڈیڈی نے اس کے جذبے کو دیکھتے ہوئے اسے سرمایہ کاروں سے ملنے کو کہا جب کہ اس وقت تک اسے ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں ملا تھا۔ بہرحال اس نے جلد ہی 2.8ملین ڈالرز کے فنڈ جمع کرکے اپنی کمپنی Teal کی بنیاد رکھ دی۔

اس کا تیار کردہ ڈرون 70میل فی گھنٹے کی رفتار سے اڑسکتا ہے، یہ رفتار کنزیومر ڈرونز کی زیادہ سے زیادہ رفتار سے دگنی رفتار ہے۔ اس ڈرون کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ہر قسم کے موسم میں اڑ سکتا ہے چاہے بارش ہورہی ہو، برف باری ہورہی ہو، اولے گر رہے ہوں، یہ ڈرون چالیس میل فی گھنٹے کی رفتار سے چلنے والی ہوائوں میں بھی آسانی سے اڑسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں