پی ایس ایکس شیئرزکی فروخت میں شفافیت یقینی بنائی جائے اسحٰق ڈار
وزیرخزانہ کی زیرصدارت اجلاس،،قومی مفاد مقدم اور مارکیٹ میں ضروری اصلاحات متعارف کرانے کی بھی ہدایت
وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا ہے کہ بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں اور تاجر دوست پالیسیوں کی وجہ سے سرمائے کی ہماری منڈی سرمایہ کاری کے علاقائی مرکز کے طور پر ابھر رہی ہے۔
وہ گزشتہ روز اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی اور ان کی ٹیم نے شرکت کی، اجلاس میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں حکومتی حصص کی نجکاری سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے چیئرمین نے اجلاس کو اسٹاک ایکس چینج کی طرف سے اظہار دلچسپی کی پیشکش پر مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے بھرپور ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ اسٹاک ایکس چینج میں حکومتی حصص کی نجکاری کیلیے اچھی ساکھ کی حامل ملکی وغیرملکی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے اظہار دلچسپی کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ان درخواستوں کی اسکروٹنی کرنے کیلیے جائزہ لے رہا ہے جس کے تحت مروجہ قواعدو ضوابط اور قانون کے مطابق صاف و شفاف طریقے سے بڈنگ پراسیس ہوگا۔
وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے ایس ای سی پی نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور مارکیٹ پروفیشنلز سے تفصیلی مشاورت کی ہے، انہوں نے بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں پر مشتمل ادارہ جاتی شیئر ہولڈنگ اسٹرکچر پر زور دیا ہے جس سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بین الاقوامی اسٹینڈرڈ، جدید ٹیکنالوجی اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج بورڈ کی سطح پر گورننس میں بہتری آئے گی، اس کے علاوہ بین الاقوامی رابطہ سازی بھی بڑھے گی جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور مقامی اداروں کی شرکت سے کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بڑھے گی۔
علاوہ ازیں مقامی مارکیٹ نالج اور فنانشل انکلوژن کے حوالے سے حکومتی مقاصد بھی حاصل ہوسکیں گے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں اور تاجر دوست پالیسیوں کی وجہ سے ہماری سرمائے کی منڈی سرمایہ کاری کے علاقائی مرکز کے طور پر ابھر رہی ہے۔ انہوں نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے نجکاری کے عمل میں فراہم کی جانے والی سہولت پر اطمینان ظاہر کیا اور قومی مفاد مقدم رکھنے کی ہدایت کی۔ وزیرخزانہ نے نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے اور شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے سرمائے کی منڈی کی ترقی کے لیے تمام ضروری اصلاحات متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی تاکہ اس کے ثمرات معیشت تک پہنچ سکیں۔
وہ گزشتہ روز اسلام آباد میں سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں چیئرمین ایس ای سی پی ظفرحجازی اور ان کی ٹیم نے شرکت کی، اجلاس میں پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں حکومتی حصص کی نجکاری سے متعلق پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، سیکورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے چیئرمین نے اجلاس کو اسٹاک ایکس چینج کی طرف سے اظہار دلچسپی کی پیشکش پر مقامی اور بین الاقوامی اداروں کے بھرپور ردعمل کے بارے میں بریفنگ دی۔
وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ اسٹاک ایکس چینج میں حکومتی حصص کی نجکاری کیلیے اچھی ساکھ کی حامل ملکی وغیرملکی کمپنیوں اور اداروں کی جانب سے اظہار دلچسپی کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں اور سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان ان درخواستوں کی اسکروٹنی کرنے کیلیے جائزہ لے رہا ہے جس کے تحت مروجہ قواعدو ضوابط اور قانون کے مطابق صاف و شفاف طریقے سے بڈنگ پراسیس ہوگا۔
وزیر خزانہ کو بتایا گیا کہ اس حوالے سے ایس ای سی پی نے تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز اور مارکیٹ پروفیشنلز سے تفصیلی مشاورت کی ہے، انہوں نے بھی پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مقامی و غیر ملکی سرمایہ کاروں پر مشتمل ادارہ جاتی شیئر ہولڈنگ اسٹرکچر پر زور دیا ہے جس سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بین الاقوامی اسٹینڈرڈ، جدید ٹیکنالوجی اور پاکستان اسٹاک ایکس چینج بورڈ کی سطح پر گورننس میں بہتری آئے گی، اس کے علاوہ بین الاقوامی رابطہ سازی بھی بڑھے گی جس سے غیرملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا اور مقامی اداروں کی شرکت سے کیپٹل مارکیٹ تک رسائی بڑھے گی۔
علاوہ ازیں مقامی مارکیٹ نالج اور فنانشل انکلوژن کے حوالے سے حکومتی مقاصد بھی حاصل ہوسکیں گے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ نے کہا کہ بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں اور تاجر دوست پالیسیوں کی وجہ سے ہماری سرمائے کی منڈی سرمایہ کاری کے علاقائی مرکز کے طور پر ابھر رہی ہے۔ انہوں نے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن کی طرف سے نجکاری کے عمل میں فراہم کی جانے والی سہولت پر اطمینان ظاہر کیا اور قومی مفاد مقدم رکھنے کی ہدایت کی۔ وزیرخزانہ نے نجکاری کا عمل جلد مکمل کرنے اور شفافیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے سرمائے کی منڈی کی ترقی کے لیے تمام ضروری اصلاحات متعارف کرانے کی بھی ہدایت کی تاکہ اس کے ثمرات معیشت تک پہنچ سکیں۔