کراچی میں بارش سے نظام زندگی مفلوج مختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق

کے الیکٹرک کے 315 فیڈرز ٹرپ کرنے سے آدھے سے زیادہ شہر بجلی سے محروم


ویب ڈیسک August 28, 2016
گزشتہ روز بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی، حیدرآباد، سکھر اور سندھ کے مختلف شہروں میں اتوار کو بھی موسلادھار اور ہلکی بارش ہوئی جس سے نشیبی علاقے زیرآب آگئے جب کہ شہر قائد میں بارش کے دوران کرنٹ لگنے،دیوار گرنے اورمختلف حادثات میں 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔





ایکسپریس نیوز کے مطابق شہرقائد میں بارش کے باعث نشیبی علاقوں میں پانی گھروں میں گھس آیا، شارع فیصل کے مختلف مقامات پرسیلابی صورتحال رہی، شہر کے مختلف سڑکوں اور گلیوں میں گھٹنوں گھٹنوں برساتی پانی جمع ہوگیا، برساتی پانی میں متعدد گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں خراب ہوکر پھنس گئیں ۔شارع فیصل پر بلدیاتی اداروں کی جانب سے پمپس لگا کر برساتی پانی کی نکاسی کاکام رات گئے تک جاری رہا، منظور کالونی نالہ، محمودآباد نالہ اور گولڈن ٹائون نالہ اوورفلو ہوگیا، شہر کے نشبی علاقوں میں برساتی پانی گھروں میں گھس آیا، شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت گھروں سے پانی نکالا۔





بارش کے دوران قائد آباد کے علاقے لانڈھی مسلم آباد گلی نمبر7میں پرچون کی دکان میں کرنٹ لگنے سے دکاندار 30سالہ نذر خان ہلاک ہوگیا۔ ملیر البدر سوسائٹی بلاک A میں کرنٹ لگنے سے 25سالہ نامعلوم نوجوان ہلاک ہوگیا۔ سرجانی ٹاؤن کے علاقے سیکٹر 7/D میں قائم کباڑی کی دکان میں کرنٹ لگنے سے 25 سالہ جبارجاں بحق ہوگیا۔ جیکسن کے علاقے گلشن سکندر آبادمیں گھر کے قریب بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے سے جاویدمحمد نامی شخص ہلاک ہوگیا۔بوٹ بیسن کے علاقے شیریں جناح کالونی نزد ضیاالدین اسپتال کے قریب نصب بجلی کے پول سے کرنٹ لگنے کے نتیجے میں راہگیر29 سالہ جاوید جاں بحق ہوگیا ۔متوفی کیماڑی کے علاقے گلشن سکندرآبادکارہائشی تھا اور پیشے سے محنت کش بتایا جاتا ہے۔



نارتھ کراچی سیکٹر 2 میں بارش کے پانی میں ٹوٹ کرگر جانے والے بجلی کے تار سے پانی میں کرنٹ پھیل جانے کے باعث موٹر سائیکل سوار 30 سالہ محمدشعیب ہلاک ہوگیا جبکہ 3سالہ عصوا دختر محمد جھلس کر معمولی زخمی ہوگئی۔کمشنرہاؤس کوارٹرمیں تعمیراتی کام کے دوران پہلی منزل کی سیڑھیوں سے پاؤں سلپ ہوجانے کے نتیجے میں نیچے گرکر 62سالہ نذیراحمدجاں بحق ہوگیا،متوفی گلشن حدید کا رہائشی تھا۔ اورنگی ایم پی آر کالونی مجیب گوٹھ میں گھر کی کمرے کی دیوارگرجانے سے ملبے تلے دب کرباپ اور بیٹا زخمی ہوگئے، جنہیں اہل خانہ عباسی شہید اسپتال منتقل کرہے تھے کہ راستے میں زخموں کو تاب نہ لاتے ہوئے 18سالہ نذیر خان دم توڑ گیاجبکہ اسکے والد شیر خان کو طبی امداددی جارہی ہے۔گلشن اقبال بلاک6میں کرنٹ لگنے کے نتیجے میں قربانی کیلیے لائی گئی گائے ہلا ک ہوگئی۔





اتوار کو سب سے زیادہ بارش لانڈھی میں 54ملی میٹرریکارڈکی گئی، شاہراہ فیصل میں31،گلستان جوہر میں29.5، گلشن حدید 25،پی اے ایف بیس مسرور 10،صدر 8، نارتھ کراچی 17.6 ،یونیورسٹی روڈ 29.5ملی میٹربارش ریکارڈکی گئی۔حیدرآبادمیں بھی دوسرے روز ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ جاری رہاجس کے نشیبی علاقے زیرآب آگئے، برسانی نالے اوور فلو ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرناپڑا،سکھر،خیرپور، دادو، میہڑ، خیرپور ناتھن شاہ، جوہی، کاچھو، رانی پور اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں موسلا دھار بارش اور بوندا باندی وقفے وقفے سے جاری رہی اور دن بھر آسمان پر سیاہ بادل چھائے رہے جس کے باعث موسم خوشگوار ہوگیا، گرمی اور حبس میں واضح کمی آنے کے باعث لوگوں نے سکھ کا سانس لیا اور سہانے موسم سے لطف اندوز ہونے کیلیے اپنی فیملیز سمیت تفریحی مقامات پر پہنچ گئے، دوسری جانب نکاسی آب کے مناسب انتظامات نہ ہونے کے باعث شاہراہوں، چوراہوں، بازاروں اور گلی محلوں میں برساتی پانی جمع ہوگیا اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: کراچی میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش





محکمہ موسمیات کے مطابق آج دن بھربارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہے گا اورپیرسے بارش برسانے والا سسٹم کمزور پڑ جائے گا۔ کراچی کے علاقے قائد آباد میں اب تک 54 ملی میٹر ریکارڈ کی جا چکی ہے جب کہ اولڈ ایئر پورٹ پر16 ملی میٹر، جناح ایئر پورٹ 18 ملی میٹر اور شارع فیصل پر 15 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کراچی کے مختلف علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی اور موسلا دھار بارش کے باعث 250 سے زائد فیڈر ٹرپ کرنے سے شہر کا بڑے حصے کو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی تھی۔ گزشتہ روز تیز ہواؤں کے ساتھ ہونے والی بارش سے مویشی منڈی میں لگے ٹینٹ اور تمبو اکھڑ گئے اور بڑی مقدار میں بیو پاریوں کا چارہ ضائع ہو گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |