وفاقی وزیرقانون نے صدارتی ریفرنس کوحتمی شکل دیدی

سپریم کورٹ میں دائرکرنے کے لیے تیارکیے جانے والے صدارتی ریفرنس کا مسودہ صدر مملکت اور وزیراعظم کوبھجوا دیا۔

سپریم کورٹ میں دائرکرنے کے لیے تیارکیے جانے والے صدارتی ریفرنس کا مسودہ صدر مملکت اور وزیراعظم کوبھجوا دیا۔. فوٹو: فائل

لاہور:
وفاقی حکومت نے اسلام آبادہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی سنیارٹی وتقرری کے معاملے پر سپریم کورٹ میں دائرکرنے کے لیے تیارکیے جانے والے صدارتی ریفرنس کا مسودہ صدر مملکت اور وزیراعظم کوبھجوا دیا۔


وفاقی وزیرقانون فارق ایچ نائیک نے بدھ کومسودے کوحتمی شکل دے دی ، صدرکی جنوبی کوریا کے دورے سے (آج )جمعرات کو واپسی پر منظوری کے بعد یہ صدارتی ریفرنس سینئر قانون دان سابق چیئر مین سینٹ وسیم سجاد(کل) جمعہ کوسپریم کورٹ میں دائر کریںگے۔بدھ کو وزارت قانون کے ذرائع نے بتایاکہ ریفرنس میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کی سنیارٹی اور تقرری کے حوالے سے جو سوالات ہیں ان میں کہا گیا ہے کہ ججز کی سنیارٹی کا تعین سپریم جوڈیشل کونسل نہیںحکومت کرتی ہے اور ایک ہی روزتعینات ہونے والے ججزکی سنیارٹی کاتعین ان کی عمرکے حساب سے کیا جاتا ہے۔

جسٹس ریاض احمد خان اور جسٹس محمد انورکاسی کی تعیناتی ایک ہی روزہوئی تھی،جسٹس ریاض نے سنیارٹی کے تعین کے لیے 2 سال قبل وزارت قانون کو ایک درخواست بھجوائی تھی تاہم اس دورکے وزیر قانون با بر اعوان نے ان کی درخواست پرکو ئی عمل نہ کیا چونکہ چیف جسٹس سپریم جوڈیشل کونسل کے چیئر مین ہیں لہذا چیف جسٹس افتخار چوہدری سمیت سپریم جوڈیشل کونسل کا کوئی بھی رکن اس کیس کی سماعت کرنے والے بنچ میں شامل نہ ہو ۔

Recommended Stories

Load Next Story