رجسٹرارسپریم کورٹ کوپی اے سی کانوٹس موصولپیش ہونیکا امکان
آڈیٹرجنرل نے کسی آڈٹ پیرا یا بے قاعدگی کی رپورٹ نہیںدی،صرف حساب دیناہے
پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی) کی طرف سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو نوٹس مل گیا ہے، رجسٹرارکا کمیٹی کے سامنے پیش ہو نے کا امکان ہے۔
ایکسپریس کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی اے سی کی طرف سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو 14دسمبر کو پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے اور اس سلسلے میںرجسٹرار نے تمام تیاری مکمل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے رجسٹرارکو مالی سال 2004، 2005اور 2006،2007کے اخراجات پر حساب کے لیے طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے دونوں مالی سال کے اخراجات میں آڈٹ پیرا نہیں، دونوں مالی سال کے اخراجات میں آڈیٹر جنرل آفس کی طرف سے کسی بے قاعدگی کی رپورٹ نہیں ، تاہم رجسٹرار کو صرف اکائونٹ ری کنسیلئیشن کا حساب دینا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے پی اے سی کے نوٹس پر فل کورٹ میٹنگ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ ہوا تھا لیکن دوبارہ نوٹس ملنے پر ممکن ہے کہ رجسٹرار خود یا سپریم کورٹ کا کوئی اعلیٰ افسرکمیٹی کی طرف سے مقررہ تاریخ پر پیش ہو جائے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی میں پیش ہونے کے لیے تمام حساب کتاب مرتب کر دیا گیا ہے۔
ایکسپریس کو باوثوق ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی اے سی کی طرف سے رجسٹرار سپریم کورٹ کو 14دسمبر کو پیش ہونے کے لیے کہا گیا ہے اور اس سلسلے میںرجسٹرار نے تمام تیاری مکمل کر لی ہے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے رجسٹرارکو مالی سال 2004، 2005اور 2006،2007کے اخراجات پر حساب کے لیے طلب کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے دونوں مالی سال کے اخراجات میں آڈٹ پیرا نہیں، دونوں مالی سال کے اخراجات میں آڈیٹر جنرل آفس کی طرف سے کسی بے قاعدگی کی رپورٹ نہیں ، تاہم رجسٹرار کو صرف اکائونٹ ری کنسیلئیشن کا حساب دینا پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق اس سے پہلے پی اے سی کے نوٹس پر فل کورٹ میٹنگ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ ہوا تھا لیکن دوبارہ نوٹس ملنے پر ممکن ہے کہ رجسٹرار خود یا سپریم کورٹ کا کوئی اعلیٰ افسرکمیٹی کی طرف سے مقررہ تاریخ پر پیش ہو جائے۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی میں پیش ہونے کے لیے تمام حساب کتاب مرتب کر دیا گیا ہے۔