متحدہ کے رکن قومی اسمبلی آصف حسنین مصطفیٰ کمال کے قافلے میں شامل
رکن قومی اسمبلی رشید گوڈیل کے بھی پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا امکان ہے،ذرائع
KARACHI:
متحدہ قومی موومنٹ کے اہم رہنما اور رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پاک سرزمین پارٹی کے چیرمین مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیوایم کے سنیئر رہنما رشید گوڈیل اور آصف حسنین بھی اپنی قیادت کے رویئے سے دلبرداشتہ ہوچکے ہیں اور انہوں نے اپنے پرانے ساتھی مصطفیٰ کمال سے رابطہ کیا ہے تاہم سابق سٹی ناظم کے ہمراہ پریس کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاک سرزمین پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کا اعلان
اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے چئیرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم فاروق ستار کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں ان کی تربیت میں جھوٹ شامل ہے فاروق ستار الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ الطاف حسین اور فاروق ستار 24 گھنٹے رابطے میں ہیں اگر فاروق ستارنے الطاف حسین کو چھوڑا ہے تو آصف حسنین کی طرح ان کے مینڈیٹ کو بھی چھوڑیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فاروق ستار کو روکیں ایم کیو ایم کے دفاتر توڑنے اور 4 خواتین کو پکڑنے سے مسئلے کا حل نہیں نکلے گا اگر فاروق ستار کو آج نہ روکا گیا تو پھر ہزاروں الطاف حسین پیدا ہوجائیں گے۔
آصف حسنین کا کہنا تھا کہ 22 اگست کا دن سیاہ ترین دن تھا اس دن پاکستان بنانے والوں کے سرشرم سے جھک گئے۔ ایم کیوایم کے منحرف رہنما نے کہا کہ دوسرے روز فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے بعد میں نے تہیہ کرلیا تھا کہ اب ایم کیو ایم میں میرا سفرختم ہوچکا ہے کیونکہ ان کی تقریر میں بھی صرف الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اور مجھے علم ہے کہ وہ ملک دشمن کو ہی قائد کہتے رہیں گے اور میں پاکستان مخالف نعروں کے بعد ایم کیو ایم کے ساتھ نہیں چل سکتا تھا اس لئے مصطفیٰ کمال سے رابطہ کیا مجھ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں۔
آصف حسنین نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں ایم کیو ایم کے نام پر مجھے مینڈیٹ ملا اورمیں اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا ا لیکن قائد ایم کیو ایم کے ملک دشمن نعروں کے بعد اب اس مینڈیٹ کو رکھنے کا جواز باقی نہیں رہا۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو بانی متحدہ کے پاکستان مخالف خطاب کے بعد سے متحدہ قومی موومنٹ کے غیر قانونی دفاتر کےخلاف کراچی سمیت دیگر شہروں میں کریک ڈاؤن جاری ہے اور متعدد متحدہ رہنماؤں کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے اور بعض رہنماؤں کی جانب سے ایم کیوایم سے لاتعلقی کا اعلان بھی کیا گیا جب کہ رکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی اور ڈاکٹرعامر لیاقت حسین سمیت دیگر رہنماؤں نے باقاعدہ طور پر اعلان کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کو خیر باد کہہ دیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے اہم رہنما اور رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پاک سرزمین پارٹی کے چیرمین مصطفیٰ کمال کے ہمراہ پریس کانفرنس میں پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کردیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیوایم کے سنیئر رہنما رشید گوڈیل اور آصف حسنین بھی اپنی قیادت کے رویئے سے دلبرداشتہ ہوچکے ہیں اور انہوں نے اپنے پرانے ساتھی مصطفیٰ کمال سے رابطہ کیا ہے تاہم سابق سٹی ناظم کے ہمراہ پریس کانفرنس میں رکن قومی اسمبلی آصف حسنین نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاک سرزمین پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کا اعلان
اس موقع پرمیڈیا سے بات کرتے ہوئے چئیرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ ہم فاروق ستار کو بہت اچھی طرح سے جانتے ہیں ان کی تربیت میں جھوٹ شامل ہے فاروق ستار الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ الطاف حسین اور فاروق ستار 24 گھنٹے رابطے میں ہیں اگر فاروق ستارنے الطاف حسین کو چھوڑا ہے تو آصف حسنین کی طرح ان کے مینڈیٹ کو بھی چھوڑیں۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے فاروق ستار کو روکیں ایم کیو ایم کے دفاتر توڑنے اور 4 خواتین کو پکڑنے سے مسئلے کا حل نہیں نکلے گا اگر فاروق ستار کو آج نہ روکا گیا تو پھر ہزاروں الطاف حسین پیدا ہوجائیں گے۔
آصف حسنین کا کہنا تھا کہ 22 اگست کا دن سیاہ ترین دن تھا اس دن پاکستان بنانے والوں کے سرشرم سے جھک گئے۔ ایم کیوایم کے منحرف رہنما نے کہا کہ دوسرے روز فاروق ستار کی پریس کانفرنس کے بعد میں نے تہیہ کرلیا تھا کہ اب ایم کیو ایم میں میرا سفرختم ہوچکا ہے کیونکہ ان کی تقریر میں بھی صرف الطاف حسین کو بچانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اور مجھے علم ہے کہ وہ ملک دشمن کو ہی قائد کہتے رہیں گے اور میں پاکستان مخالف نعروں کے بعد ایم کیو ایم کے ساتھ نہیں چل سکتا تھا اس لئے مصطفیٰ کمال سے رابطہ کیا مجھ پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں۔
آصف حسنین نے قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میں ایم کیو ایم کے نام پر مجھے مینڈیٹ ملا اورمیں اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا ا لیکن قائد ایم کیو ایم کے ملک دشمن نعروں کے بعد اب اس مینڈیٹ کو رکھنے کا جواز باقی نہیں رہا۔
واضح رہے کہ 22 اگست کو بانی متحدہ کے پاکستان مخالف خطاب کے بعد سے متحدہ قومی موومنٹ کے غیر قانونی دفاتر کےخلاف کراچی سمیت دیگر شہروں میں کریک ڈاؤن جاری ہے اور متعدد متحدہ رہنماؤں کو گرفتار بھی کیا جاچکا ہے اور بعض رہنماؤں کی جانب سے ایم کیوایم سے لاتعلقی کا اعلان بھی کیا گیا جب کہ رکن اسمبلی ارم عظیم فاروقی اور ڈاکٹرعامر لیاقت حسین سمیت دیگر رہنماؤں نے باقاعدہ طور پر اعلان کرتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کو خیر باد کہہ دیا ہے۔