صدر کی کورین رہنمائوں سے ملاقاتیں آبی وسائل اور مالاکنڈ سرنگ کی تعمیر کیلئے 2معاہدوں پر دستخط

آئندہ تین برسوں میں تجارتی حجم کو 1.5 ارب ڈالر سے 2 ارب ڈالر تک لے جایا جائے


APP December 06, 2012
آئندہ تین برسوں میں تجارتی حجم کو 1.5 ارب ڈالر سے 2 ارب ڈالر تک لے جایا جائے فوٹو: آئی این پی ، فائل

پاکستان اور جنوبی کوریا نے مالاکنڈ سرنگ کی تعمیر کے منصوبے اور ڈیموں سمیت آبی وسائل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلیے 2 معاہدوں پر دستخط کر دیے ہیں جبکہ صدر آصف علی زر داری نے دونوں ممالک کی کاروباری برادری پر زور دیا ہے کہ آئندہ تین برسوں میں تجارتی حجم کو 1.5 ارب ڈالر سے 2 ارب ڈالر تک لے جایا جائے۔

حکومت جنوبی کوریا کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کے خصوصی اقتصادی زونز میں سرمایہ کاری کیلئے سیکیورٹی اور ون ونڈو سہولت فراہم کرے گی۔ بدھ کو پاکستان اور جنوبی کوریا نے مالاکنڈ سرنگ کی تعمیر کے منصوبے اور ڈیموں سمیت آبی وسائل کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلیے 2 معاہدوں پر دستخط کر دیئے۔ مالاکنڈ ٹنل کی تعمیر کے منصوبے پر دستخط صدر مملکت آصف علی زرداری کی سیئول میں ایکسپورٹ امپورٹ بینک آف کوریا کے چیئرمین کم یونگ ہوآن سے ملاقات کے دوران کیے گئے۔

اس موقع پر وزیر تجارت مخدوم امین فہیم، وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار، وزیر مملکت خارجہ امور نوابزادہ ملک عماد احمد خان، سیکریٹری ریلویز عارف اعظم، سیکریٹری سرمایہ کاری بورڈ انجم بشیر، چیئرمین واپڈا راغب عباس شاہ، کوریا میں پاکستان کے سفیر شوکت علی مقدم اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔معاہدے کے تحت مالاکنڈ ٹنل قرض معاہدے کے تحت منصوبے کیلئے 78 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی جائے گی۔ مالاکنڈ ٹنل نہ صرف دیر، مالاکنڈ اور سوات اور ملحقہ علاقوں کو مختصر راستہ فراہم کرے گی بلکہ وسطی ایشیائی ریاستوں تک آسان رسائی بھی دستیاب ہوگی۔

15

جنوبی کوریا کی حکومت نے اس منصوبے کیلئے اقتصادی ترقی تعاون فنڈ کے ذریعے 78 ملین ڈالر سرمایہ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ 9.7 کلو میٹر طویل اس منصوبے میں سرنگ کے دونوں اطراف پر رابطہ سڑکیں اور تین پل شامل ہیں۔ اس موقع پر صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ یہ مناسب وقت ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان موجود تجارتی اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرتے ہوئے انھیں نئی بلندیوں تک لے جایا جائے۔ بہت سی بڑی کوریائی کمپنیاں پاکستان میں کاروبار کر رہی ہیں اور انھوں نے کیمیکل پلانٹس، توانائی، انفراسٹرکچر منصوبوں اور بندرگاہ کی سہولتوں سمیت پاکستان میں بڑے منصوبہ جات میں سرمایہ کاری کی ہے۔

انھوں نے کوریائی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بے شمار مواقع اور مراعات سے استفادہ کریں۔ بعد ازاں صدر سے کوریا آبی وسائل کارپوریشن (کے۔واٹر) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کم کیون ہو نے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد کوریا آبی وسائل کارپوریشن اور واپڈا کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔ ایم او یو کے تحت دونوںملک پانی و بجلی کے شعبے کی ترقی کیلیے کام اور ڈیموں، پن بجلی، سیلاب کی روک تھام اور نہروں سمیت آبی وسائل کے ڈھانچے کی ترقی میں تعاون کریںگے۔

''کے۔واٹر'' کے وفد کے ساتھ ملاقات میں صدرزرداری نے کہا کہ پاکستان کو قدرت نے 185 ارب ٹن سے زائد کوئلہ کے ذخائر سے نوازا ہے جن سے 100 سال کیلیے ایک لاکھ میگاواٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔ کوریائی کمپنیاں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری اور توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات پوری کرنے میں پا کستان کی مدد کریں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں