امریکا روس کا شام میں جنگ بندی پر اتفاق

خانہ جنگی شام میں جاری ہےجبکہ امریکااورروس ابھی تک مذاکرات میں مصروف ہیں ایسالگتا ہےاصل لڑائی امریکااورروس کےدرمیان ہے

دونوں سپر طاقتوں کی باہمی لڑائی میں شام اور یوکرائن میں عام شہریوں کا بے پناہ جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے۔ فوٹو؛ فائل

LOS ANGELES:
شام میں فوج کی فضائی بمباری سے بچوں سمیت 15 شہری جاں بحق اور درجنوں زخمی ہو گئے، ادھر بعض خبروں میں بتایا گیا ہے کہ امریکا اور روس شام میں جنگ بندی معاہدے کے قریب پہنچ گئے۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ اصل میں یہ بڑی طاقتوں کی لڑائی ہے جس کے لیے حسب معمول انھوں نے ایک درماندہ اسلامی ملک کو منتخب کیا ہے جہاں پہلے ہی کئی سال سے خانہ جنگی جاری ہے جس کے نتیجے میں بہت بڑا انسانی المیہ رو نما ہو رہا ہے۔

مغربی خبررساں ایجنسیوں کے مطابق شام کی سرکاری فوجیں باغیوں کے زیر قبضہ شہر حلب پر حملے کر رہی ہیں۔ عراق کے سرکاری ذرایع کے مطابق گزشتہ روز کرکوک شہر میں حویجہ کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے 48 شہریوں کو داعش جنگجوؤں نے موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ دوسری طرف ترک فوج کے مزید 6 ٹینک شامی قصبے جرابلس میں داخل ہو گئے ہیں۔ ترکی کا دعویٰ ہے کہ وہ داعش اور کرد باغیوں کی پیش قدمی روکنے کی کوشش کر رہا ہے۔


اس کے ساتھ ہی ترک وزیر اعظم بن علی یلدرم نے شام میں داعش کے خلاف زمینی اور فضائی حملے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ دریں اثنا امریکا اور روس کا کہنا ہے کہ وہ شام میں جنگ بندی کے حوالے سے ایک معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں لیکن اب بھی چند مسائل کو حل کرنا باقی ہے۔ جنیوا میں امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی اپنے روسی ہم منصب سرگئی لورووف سے شام کے مسئلے پر بات چیت ہوئی اور بعد میں دونوں نے مشترکہ طور پر میڈیا سے بات کی۔ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ روسی وزیر خارجہ اور انھیں شام میں جنگ بندی پر آگے بڑھنے کے راستے کا واضح اندازہ ہو گیا ہے لیکن اب بھی چند تفصیلات پر کام کرنا باقی ہے۔

انھوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے ماہرین جنیوا میں ہی موجود رہیں گے تاکہ آنے والے دنوں میں حل طلب معاملات کو حل کر سکیں۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ خانہ جنگی شام میں جاری ہے جب کہ امریکا اور روس ابھی تک مذاکرات میں مصروف ہیں، ایسا لگتا ہے کہ اصل لڑائی امریکا اور روس کے درمیان ہے، امریکا اور اس کے اتحادی یورپی یوکرائن میں مداخلت کر رہے ہیں جس کی وجہ سے روس پریشان ہے، اس کا حساب برابر کرنے کے لیے روس نے شام میں بشارالاسد کی حمایت کی ہے جس کی وجہ سے امریکا اور اس کے یورپی اتحادیوں کو نقصانات اٹھانے پڑے ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ دونوں سپر طاقتوں کی باہمی لڑائی میں شام اور یوکرائن میں عام شہریوں کا بے پناہ جانی و مالی نقصان ہو رہا ہے۔
Load Next Story