امریکی سینیٹ نے 631ارب ڈالر کا جنگی بجٹ منظورکرلیا

سینیٹ ارکان نے مالی سال 2013 کیلیے بجٹ کی متفقہ طور پر (98-0)منظوری دی ہے.

اوباماانتظامیہ نے بل کی چند شقوں پر اعتراض کرتے ہوئے اسے مسترد کرنیکی دھمکی دے رکھی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

امریکی سینیٹ نے گزشتہ روز 631بلین ڈالر کے دفاعی بجٹ کی منظوری دے دی۔

کئی ماہ تک مذاکرات کے بعد سینیٹ ارکان نے مالی سال 2013 کے لیے جو یکم اکتوبرسے شروع ہورہا ہے دفاعی بجٹ کی متفقہ طور پر (98-0)منظوری دی ہے۔ دفاعی بل میں جس پر5روزبحث کی گئی اورجس میں ہزاروں ترامیم پر غور کیا گیا ایران پر کڑی پابندیاں،مبینہ دہشت گردوں کے خلاف صدر کے اختیارات کو محدود کرنے اورفوج کی امریکی باشندوں کو حراست میں لینے پر پابندی جیسے اقدامات شامل ہیں۔




دفاعی بجٹ کا بل امریکی صدر کو دستخط کے لیے بھجوانے سے پہلے ایوان نمائندگان سے منظور شدہ بل کے متن سے ملانا ضروری ہے۔ باراک اوباماانتظامیہ نے پہلے ہی بل کی چند شقوں پر اعتراض کرتے ہوئے بل کو مسترد کرنے کی دھمکی دے رکھی ہے۔ اے پی پی کے مطابق مسودہ بجٹ کو نیشنل ڈیفنس آتھورائزیشن ایکٹ کا نام دیا گیا ہے۔

اس بجٹ میں سے 8 ارب ڈالر افغانستان میں جاری جنگ کی نظر ہوں گے جبکہ اس بجٹ سے دنیا بھرمیں قائم امریکی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کی حفاظت کے لیے اضافی فوجی تعیناتی کے اخراجات بھی شامل ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے آفس آف منیجمنٹ نے پینٹاگون کے بجٹ کے بارے میں کہا تھا کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے مذکورہ بجٹ کی منظوری کے باوجودصدر اوباما اس کو اپنے مشیروں کی سفارش پر ویٹوکرسکتے ہیں ۔
Load Next Story