شہید برہان وانی کشمیریوں کیلیے ’’آئیکون‘‘ تھا سابق سربراہ ’’را‘‘
وادی میں 90 جیسی صورتحال پیدا اور بھارتی فورسز کے کنٹرول سے باہر ہو چکی ہے، اے ایس دلت
CAIRO:
بھارت کی خفیہ ایجنسی ''را'' کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کیطرف سے 8 جولائی کو شہید کیا جانیوالا نوجوان برہان وانی کشمیریوں کیلیے آئیکون کی حیثیت رکھتا تھا لیکن بھارتی فورسز نے اسے دہشت گرد قرار دیدیا اور پاکستان پر اس کی مدد کا الزام بھی لگا دیا۔
اے ایس دلت نے اکنامکس ٹائمز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ نئی دہلی وانی کو دہشت گرد، حملہ آور یا ملیٹنٹ کہے لیکن وہ مختلف تھا وہ بیحد مقبول تھا لہذا جب اسے شہید کیا گیا تو مقبوضہ وادی میں غم و غصہ پھیل گیا۔ دوسری طرف بھارتی حکومت نے اس کا جواب طالمانہ طریقے سے دیا اور احتجاج کچلنے کیلیے گولیاں چلادیں جس سے درجنوں افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ مقبوضہ وادی میں بدامنی کو ہوا دینے کا الزام پاکستان پر لگایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اے ایس دلت سابق وزیراعظم واجپائی کے دور میں کشمیر کے حوالے سے مشیر تھے۔ انھوںنے کہا وادی کی صورتحال بھارتی فورسز کے کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے اور اب 90 والی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جب سارے کشمیری مجاہدین کی حمایت میں نکل آئے تھے۔
بھارت کی خفیہ ایجنسی ''را'' کے سابق سربراہ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کیطرف سے 8 جولائی کو شہید کیا جانیوالا نوجوان برہان وانی کشمیریوں کیلیے آئیکون کی حیثیت رکھتا تھا لیکن بھارتی فورسز نے اسے دہشت گرد قرار دیدیا اور پاکستان پر اس کی مدد کا الزام بھی لگا دیا۔
اے ایس دلت نے اکنامکس ٹائمز کو ایک انٹرویو میں بتایا کہ نئی دہلی وانی کو دہشت گرد، حملہ آور یا ملیٹنٹ کہے لیکن وہ مختلف تھا وہ بیحد مقبول تھا لہذا جب اسے شہید کیا گیا تو مقبوضہ وادی میں غم و غصہ پھیل گیا۔ دوسری طرف بھارتی حکومت نے اس کا جواب طالمانہ طریقے سے دیا اور احتجاج کچلنے کیلیے گولیاں چلادیں جس سے درجنوں افراد شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ اس سے بھی حیران کن بات یہ ہے کہ مقبوضہ وادی میں بدامنی کو ہوا دینے کا الزام پاکستان پر لگایا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ اے ایس دلت سابق وزیراعظم واجپائی کے دور میں کشمیر کے حوالے سے مشیر تھے۔ انھوںنے کہا وادی کی صورتحال بھارتی فورسز کے کنٹرول سے باہر ہوچکی ہے اور اب 90 والی صورتحال پیدا ہو چکی ہے جب سارے کشمیری مجاہدین کی حمایت میں نکل آئے تھے۔