وزارت اطلاعات کے خفیہ فنڈزکے استعمال پرپابندی اٹھانے کی استدعا مسترد

جسٹس جواد ایس خواجہ نے آبزرویشن دی الیکٹرانک میڈیا پر موادکی مانیٹرنگ پیمرا کی ذمہ داری ہے۔


Numainda Express December 06, 2012
جسٹس جواد ایس خواجہ نے آبزرویشن دی الیکٹرانک میڈیا پر موادکی مانیٹرنگ پیمرا کی ذمہ داری ہے۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے وزارت اطلاعات کے روزمرہ اخراجات کیلیے خفیہ فنڈکے استعمال پر پابندی اٹھانے کی استدعا مستردکر دی ہے اور میڈیا کمیشن کے قیام کیلیے دائر درخواست کی سماعت 10دسمبر تک ملتوی کر دی۔

گزشتہ روز منیر اے ملک نے اپنے دلائل مکمل کرلیے اور درخواست کی مخالفت کی۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے آبزرویشن دی الیکٹرانک میڈیا پر موادکی مانیٹرنگ پیمرا کی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا بعض اوقات ٹی وی پر عدالتی فیصلوں پر تبصرہ کرنیوالے فیصلہ پڑھے بغیر رائے زنی کر تے ہیں اور ایسی باتیںکر جاتے ہیں جو فیصلے میں موجود ہی نہیں ہوتیں۔

وزارت اطلاعات کے وکیل ذوالفقار ملوکہ نے کہا وزارت کا مجموعی خفیہ فنڈکی مالیت 14کروڑ 30لاکھ روپے ہے فنڈکے استعمال پر حکم امتناع کے باعث وزارت کے روزمرہ کے کام بھی رک گئے ہیں۔ انھوں نے محدود حد تک فنڈکے استعمال کی اجازت دینے کی استدعا کی۔جسٹس جواد نے کہا یونیورسل سروس فنڈکے بارے میں مقدمہ بھی شاید اگلی سماعت پر اس عدالت میں لگے اس لیے اگلی سماعت پر غورکر لیںگے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں