چین دنیا بھر میں پاکستان کی عزت کا محافظ ہے وزیراعظم نوازشریف

چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی،وزیراعظم نوازشریف

چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی،وزیراعظم نوازشریف، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ چین دنیا بھر میں پاکستان کی عزت کا محافظ ہے اور اس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی ہے۔



اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری کانفرنس سے خطاب میں وزیراعظم نے خطے اور پاكستان كے لیےخوشحالی كی یكساں منزل پر مبنی منصوبے كو سفارتكاری میں ایك نیا تصور قراردیتے ہوئے كہا كہ اس كے ذریعے بیروزگاری، پسماندگی اور غربت كے خاتمے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے كہا كہ سی پیك محض ایك اسٹریٹیجك معاہدہ نہیں بلكہ پاكستان اور چین كے درمیان عشروں پرانی دوستی كی اعلیٰ اور تاریخی مثال بھی ہے، انہوں نے پاكستانی اور چینی عوام پر زور دیا كہ وہ اپنی اقتصادیات كو مضبوط تر بنانے كیلیےدوست اور بھائیوں كی طرح ایك دوسرے كے ساتھ رابطہ استوار ركھیں، مل كر كام كرتے ہوئے اقتصادی ترقی كے ذریعے خطے میں امن و استحكام قائم كیا جاسكتا ہے۔



وزیراعظم نے كہا كہ دونوں ممالك نے مشكل میں ہمیشہ ایك دوسرے كا ساتھ دیا ہے، 2005 میں زلزلے اور 2010 میں سیلاب كے بعد چین نے پاكستان كی بھرپور مدد كی، چینی صدر شی جن پنگ نے پاكستان كے 2014 كے دورہ كے دوران پارلیمان كو بتایا كہ پاكستان اس وقت چین كے ساتھ كھڑا ہوا جب وہ تنہا تھا اور اب چین نے اقتصادی مشكل میں پاكستان كو تنہا نہیں چھوڑا ہے۔ وزیراعظم نے دونوں ممالك كے درمیان تعلقات كو خصوصی قرار دیتے ہوئے كہا كہ دونوں ممالك نے بین الاقوامی فورموں پر ہمیشہ ایك دوسرے كی حمایت كی اور ان كے تعلقات اعتماد اور خلوص پر مبنی ہیں۔



وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا خطے میں امن و استحكام كے لیےدونوں ممالك مل كر كام كررہے ہیں اور كرتے رہیں گے۔ انہوں نے سی پیك كو 21 ویں صدی كا اہم ترین اقدام قرار دیتے ہوئے كہا كہ یہ پاكستان كے ویژن 2025 سے بھرپور ہم آہنگ اور معاون ہے، پاكستان ابھرتی ہوئی معیشت ہے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔ وزیراعظم نے گزشتہ 8 سال میں بلند ترین جی ڈی پی كا حوالہ دیتے ہوئے كہا كہ ملك كی اسٹاك ماركیٹ نہایت فعال ہے، غیر ملكی زرمبادلہ كے ذخائر دگنے ہوچكے ہیں، ملك میں سیكورٹی كی صورتحال نمایاں طور پر بہتر ہوئی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: اقتصادی راہداری کیلیے ہر قیمت ادا کرنے کو تیار ہیں




وزیراعظم نے كہا كہ اگر چہ اس منصوبے كی لاگت 46 ارب ڈالرہے لیكن اس كے مثبت اثرات اس سے كئی گنا زیادہ ہیں اور یہ پائیدار ہوں گے، یہ منصوبہ نہ صرف پاكستان كے بنیادی ڈھانچے كی بہتری میں معاون ہوگا بلكہ نئی ٹیكنالوجیز میں علم و مہارت كی فراہمی میں بھی مدد گار ہوگا ، سی پیك سے پاكستان اور چین كے درمیان زمینی رابطے بھی مضبوط ہوں گے اور اس سے پاكستان كے مواصلاتی ڈھانچے كو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے كہا كہ پاكستان میں ریلویز اور بنیادی ڈھانچے پر 10 ارب ڈالر سے زائد خرچ ہوں گے، 35 ارب ڈالر صرف اور صرف توانائی كے شعبوں كے لیےہیں جس سے 10400 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور اس سے پاكستان كی معیشت كو تقویت ملے گی، اس منصوبے سے پاكستان كے تمام علاقوں كو فائدہ ہوگا اور خیبرپختونخوا اور بلوچستان كے دور افتادہ علاقوں اور گلگت بلتستان كو یكساں فائدہ پہنچے گا۔



وزیراعظم نے گوادر كی ترقی كو سی پیك منصوبے میں بنیادی اہمیت كا حامل قراردیتے ہوئے كہا كہ یہ اپنی بجلی كی پیداوار، مواصلاتی رابطوں كا حامل ہوگا اور ایك ماڈل اسمارٹ پورٹ سٹی شمار ہوگا۔ انہوں نے كہا كہ ترقی كا ہمارا وژن خطے كی ہم آہنگی كے لیےہمہ جہت اپروج كا حامل ہے۔ انہوں نے بتایا كہ چین گوادر ایئر پورٹ كے ساتھ منسلك ہونے كے لیے16 ملین ڈالر كی لاگت سے ایك شاہراہ بھی تعمیر كرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملك میں توانائی كے بیشتر منصوبے 2018 تك مكمل ہو جائیں گے جس سے ملك كو لوڈ شیڈنگ سے نجات ملے گی۔





قبل ازیں وزیراعظم نے سی پیك ایكسپو كا افتتاح بھی كیا اور اس موقع پر وزیراعظم آزاد كشمیر راجہ فاروق حیدر، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وزیراعظم كے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیراعظم كے معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ اللہ، پاكستان میں چینی سفیر سن وائی دونگ سمیت دیگر اہم سفارتی اور کاروباری شخصیات شریک تھیں۔

Load Next Story