مقبوضہ کشمیرمیں دوبارہ کرفیو نافذ قابض فوج کی شیلنگ سے کئی کشمیری زخمی
کرفیو میں نرمی ہوتے ہی بڑی تعداد میں آزادی کے متوالے سڑکوں پر نکل آئے اور بھارت مخالف نعرے بازی شروع کردی۔
چند گھنٹے کی نرمی کے بعد مقبوضہ کشمیر میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کردیا گیا جب کہ بھارتی فوج کی جانب سے آزادی کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر فائرنگ سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی حکام کی جانب سے 52 روز کرفیو میں نرمی کی گئی ہے تاہم پلوامہ اور سری نگر میں کرفیو بدستور برقرار رکھا گیا۔ کرفیو میں نرمی ہوتے ہی بڑی تعداد میں آزادی کے متوالے سڑکوں پر آ گئے اور بھارت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی، بھارتی فورسز نے ایک بار پھر کشمیریوں پر فائرنگ اور آنسو گیس شیل کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ چند گھنٹوں بعد ہی بھارت نے مقبوضہ وادی میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کردیا۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں نے بھارتی مظالم کے خلاف یکم ستمبر تک ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جس کے باعث تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجاً کاروباری سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پرعالمی برادری نے چپ سادھ لی
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنت نظیر وادی کو جہنم میں بدل کر رکھ دیا ہے۔ دوسری جانب ریاست کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے دو روز قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حریت رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وادی میں امن کے لئے مدد کریں اور خون خرابے سے پرہیز کریں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مقبوضہ وادی میں بھارتی حکام کی جانب سے 52 روز کرفیو میں نرمی کی گئی ہے تاہم پلوامہ اور سری نگر میں کرفیو بدستور برقرار رکھا گیا۔ کرفیو میں نرمی ہوتے ہی بڑی تعداد میں آزادی کے متوالے سڑکوں پر آ گئے اور بھارت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی، بھارتی فورسز نے ایک بار پھر کشمیریوں پر فائرنگ اور آنسو گیس شیل کا بے دریغ استعمال کیا جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ چند گھنٹوں بعد ہی بھارت نے مقبوضہ وادی میں ایک بار پھر کرفیو نافذ کردیا۔
دوسری جانب حریت رہنماؤں نے بھارتی مظالم کے خلاف یکم ستمبر تک ہڑتال کی کال دے رکھی ہے جس کے باعث تمام طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے احتجاجاً کاروباری سرگرمیوں کا بائیکاٹ کر رکھا ہے اور بھارت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم پرعالمی برادری نے چپ سادھ لی
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق آل پارٹیز حریت کانفرنس کے چیرمین سید علی گیلانی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے جنت نظیر وادی کو جہنم میں بدل کر رکھ دیا ہے۔ دوسری جانب ریاست کی کٹھ پتلی وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے دو روز قبل بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حریت رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ وادی میں امن کے لئے مدد کریں اور خون خرابے سے پرہیز کریں۔
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ ماہ تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی مظالم کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔