میئر کراچی وسیم اختر کو مزار قائد پر حاضری سے روک دیا گیا
سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وسیم اختر کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی، محکمہ داخلہ سندھ
محکمہ داخلہ سندھ نے شہر قائد کے نومنتخب میئر وسیم اختر کو مزار قائد پر حاضری کی اجازت نہ مل سکی جس کے باعث ڈپٹی میئر ارشد وہرا ہی بابائے قوم کے مزار پر حاضری دینے پہنچے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے پولو گراؤنڈ میں تقریب حلف برداری کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی گئی کہ نو منتخب میئر مزار قائد پر حاضری دینا چاہتے ہیں تاہم سیکریٹری داخلہ نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کو بذریعہ فون درخواست کی اجازت نہ دینے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وسیم اختر کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جس کے بعد وسیم اختر کو دوبارہ سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سب کو مل کر کام کرنا ہوگا
مزار قائد پر حاضری کی اجازت نہ ملنے پر وسیم اختر نے کہا کہ وہ کراچی کے میئر ہیں، اس حیثیت سے ان کا فرض ہے کہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دیں لیکن انہیں اس سے بھی روک دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : میئر و ڈپٹی میئر کراچی نے حلف اٹھالیا
دوسری جانب ڈپٹی میئر ارشد وہرا نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی۔ مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔
حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرا نے کہا کہ ہماری جماعت کے نمائندوں نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں بااحسن طریقے سے پوری کی ہیں اور اب بھی کریں گے، کراچی 65 سے 70 فیصد ریوینو پاکستان کو دیتا ہے، جس کا حق کراچی کو نہیں ملتا، 8 سال سے شہر میں ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ہم شہر کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی کے پولو گراؤنڈ میں تقریب حلف برداری کے بعد ایم کیو ایم کے رہنماؤں کی جانب سے محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست دی گئی کہ نو منتخب میئر مزار قائد پر حاضری دینا چاہتے ہیں تاہم سیکریٹری داخلہ نے سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن کو بذریعہ فون درخواست کی اجازت نہ دینے سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر وسیم اختر کو اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ جس کے بعد وسیم اختر کو دوبارہ سینٹرل جیل منتقل کردیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : سب کو مل کر کام کرنا ہوگا
مزار قائد پر حاضری کی اجازت نہ ملنے پر وسیم اختر نے کہا کہ وہ کراچی کے میئر ہیں، اس حیثیت سے ان کا فرض ہے کہ اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے سے قبل بانی پاکستان کے مزار پر حاضری دیں لیکن انہیں اس سے بھی روک دیا گیا ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : میئر و ڈپٹی میئر کراچی نے حلف اٹھالیا
دوسری جانب ڈپٹی میئر ارشد وہرا نے ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ مزار قائد پر حاضری دی۔ مزار قائد پر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات درج کیے۔
حاضری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد وہرا نے کہا کہ ہماری جماعت کے نمائندوں نے ہمیشہ اپنی ذمہ داریاں بااحسن طریقے سے پوری کی ہیں اور اب بھی کریں گے، کراچی 65 سے 70 فیصد ریوینو پاکستان کو دیتا ہے، جس کا حق کراچی کو نہیں ملتا، 8 سال سے شہر میں ترقیاتی کام نہیں ہوا۔ہم شہر کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔