مقبوضہ کشمیر میں 55 ویں روز بھی کرفیو حالات بدستور کشیدہ
صرف اگست میں بھارتی فوج نے 38 کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیا۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا سلسلہ مسلسل 55 ویں روز بھی جاری ہے اور کرفیو کے باوجود جنت نظیر وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنگ نظیر وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ 55 ویں روز بھی جاری ہے جب کہ وادی میں مسلسل کرفیو کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، ریاست میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی مظالم کے خلاف حریت رہنماؤں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق صرف ماہ اگست میں بھارتی فوج نے 38 کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کا کشمیریوں پرچھروں والی بندوق کی جگہ ''مرچوں'' سے لیس گن استعمال کرنے پر غور
حریت رہنماؤں کی جانب سے اپنے حق خود ارادیت کے لئے 2 ستمبر سے ہر مقبوضہ کشمیر کے ہر ضلع اور تحصیل میں آزادی مارچ کے پروگرام تشکیل دیئے ہیں جب کہ عوام سے نماز جمعہ کے اجتماعات ضلعی ہیڈکوارٹر کی مساجد میں ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اس خبر کوبھی پڑھیں: کشمیریوں کو اپنا نہیں سمجھا گیا، مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ حکومت پر برہم
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک 800 سے زائد افراد کی بینائی بھی متاثر ہو چکی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنگ نظیر وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ 55 ویں روز بھی جاری ہے جب کہ وادی میں مسلسل کرفیو کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے، ریاست میں روز مرہ ضروریات اور ادویات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ دوسری جانب بھارتی مظالم کے خلاف حریت رہنماؤں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور میڈیا رپورٹس کے مطابق صرف ماہ اگست میں بھارتی فوج نے 38 کشمیریوں کو شہید اور سیکڑوں کو زخمی کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت کا کشمیریوں پرچھروں والی بندوق کی جگہ ''مرچوں'' سے لیس گن استعمال کرنے پر غور
حریت رہنماؤں کی جانب سے اپنے حق خود ارادیت کے لئے 2 ستمبر سے ہر مقبوضہ کشمیر کے ہر ضلع اور تحصیل میں آزادی مارچ کے پروگرام تشکیل دیئے ہیں جب کہ عوام سے نماز جمعہ کے اجتماعات ضلعی ہیڈکوارٹر کی مساجد میں ادا کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
اس خبر کوبھی پڑھیں: کشمیریوں کو اپنا نہیں سمجھا گیا، مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ حکومت پر برہم
واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 جولائی کو بھارتی فوج کے ہاتھوں تحریک آزادی کے نوجوان کمانڈر بربان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے جنت نظیر وادی میں بھارتی بربریت کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک 90 کشمیری شہید اور 11 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔ بھارتی فوج کی جانب سے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے اب تک 800 سے زائد افراد کی بینائی بھی متاثر ہو چکی ہے۔