1965 کی جنگ میں بھارتی فضائیہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑاایئرچیف مارشل کا اعتراف

پاکستانی جنگی طیاروں نے 1965 میں مشرقی پاکستان سے بھارتی ایئربیسز، انفرااسٹرکچر اور ایئرکرافٹ کو نشانہ بنایا،اروپ راہا

پاکستانی جنگی طیاروں نے 1965 میں مشرقی پاکستان سے بھارتی ایئربیسز، انفرااسٹرکچر اور ایئرکرافٹ کو نشانہ بنایا،اروپ راہا فوٹو:فائل

QUETTA:
بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران ہماری فضائیہ کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا

دہلی میں ایرو اسپیس سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی ایئرچیف مارشل اروپ راہا کا کہنا تھا کہ 1965 کی جنگ میں بھارتی حکومت نے پوری طرح فضائی طاقت کا استعمال نہیں کیا جس کی وجہ سے پاکستانی جنگی طیاروں نے مشرقی پاکستان (بنگلادیش) سے بھارتی ایئربیسز، انفرااسٹرکچر اور ایئرکرافٹ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ایئرفورس کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا لیکن 1971 میں پہلی مرتبہ فضائیہ کو بھرپور طریقے سے استعمال کیا گیا اور بھارت کی تینوں افواج نے مل کر بنگلادیش بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔


اس خبر کو بھی پڑھیں: بنگلہ دیش بنانے میں بھارتی فوجیوں کا خون شامل ہے، نریندر مودی

بھارتی ایئرچیف مارشل کا کہنا تھا کہ 1947 میں جموں کشمیر پر حملہ فضائیہ کا منصوبہ تھا جس نے بھارتی فوج کو مسلح کرنے کے ساتھ جنگ کے میدان تک پہنچنے میں مدد کی لیکن حکومت کی جانب سے معاملے کو فوج کے ذریعے حل کرنے کے بجائے اقوام متحدہ کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کی تو یہ مسئلہ اب تک حل نہیں ہوسکا اور آزاد کشمیر اب تک ہمارے گلے کی ہڈی بنا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سازگار ماحول بنانے کے لئے فوج کے کردار کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا اور ہم بھارت کو محفوظ بنانے کے لئے فضائی طاقت کا استعمال کرنے کے لئے ہر لمحے تیار ہیں۔
Load Next Story