کردار کو اس کی ضرورت کے مطابق نبھانے والا ہی بہترین اداکار کا مانا جاتا ہے سارہ لورین
میرے کام پرتنقید کرنے والوں کو یادرکھناچاہیے کہ میں ایک اداکارہ ہوں اوراپنے کردارکی عکاسی کرنا اولین ترجیح ہے، اداکارہ
اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ میرے کام پرکسی بھی طرح کی تنقیدکرنے والوں کوسب سے پہلے یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ میں ایک اداکارہ ہوں اور اپنے پروجیکٹ کے کردار کی عکاسی کرنا میری اولین ترجیح ہے۔
اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ کردارکی ڈیمانڈ کو انتہائی محنت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے والا ہی بہترین مانا جاتاہے اوراس کی وجہ سے ہی ایک فنکارکو کامیابی کے ساتھ منفرد پہچان ملتی ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے بات کرتے ہوئے کیا۔ سارہ لورین نے کہا کہ میں نے پاکستان میں ٹی وی انڈسٹری کے لیے بہت سے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورجس طرح سے میں نے ڈراموں میں ہمیشہ منفرد کرداروں کو ترجیح دی تھی اسی طرح میں نے بالی ووڈ میں آنے کے بعد بہت سی آفرز کو قبول کرنے کی بجائے کچھ ایسے پروجیکٹس کوسائن کیا، جن میں اداکاری کا مارجن زیادہ تھا۔ فلمسازمکیش بھٹ نے ایک اچھا اورمرکزی کردار آفر کیا جس کو میں نے قبول کیا اورفلم کی ریلیز کے بعد زبردست رسپانس سامنے آیا۔ اس فلم کی ریلیز کے بعد بہت سی آفرز چھوٹے، بڑے پروڈکشن ہاؤسز کی جانب سے ہوئیں لیکن میرا ٹارگٹ کسی بڑے بالی ووڈ اسٹاریا پروڈکشن ہاؤس کیساتھ کام کرنا کبھی بھی نہ تھا کیونکہ مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں پرپورا اعتماد ہے۔
بالی ووڈ خانزکے ساتھ کام کرنے والی مقبول اداکارائیں بھی اس بات کوجانتی ہیں کہ جس فلم میں شاہ رخ، سلمان اورعامرخان ہوتے ہیں، ان میں کسی اداکارہ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ کنگنا رناوت اس سلسلہ میں سے الگ ہیں اوران کے منفرد کام کی وجہ سے آج انھیں بہترین اداکاراؤں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے بلکہ ان کو فلم کے لیے کسی بڑے سپراسٹارکی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ میں کسی کے سہارے سے کامیابی حاصل کرنے کی بجائے اپنے کام سے آگے بڑھنے کی عادی ہوں۔ جہاں تک بات پاکستان میں کام کرنے کی ہے تواچھے پروجیکٹس مجھے جہاں سے بھی آفرزہوں گے، میں ضرور سائن کروں گی۔ مجھے دو پروجیکٹس کی آفرز ہوئیں ہیں لیکن تاحال ان کوسائن نہیں کیا۔ مگرجونہی کوئی نتیجہ سامنے آئے گاتو میڈیا کواس سے ضرور آگاہ کروں گی۔
اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ کردارکی ڈیمانڈ کو انتہائی محنت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے والا ہی بہترین مانا جاتاہے اوراس کی وجہ سے ہی ایک فنکارکو کامیابی کے ساتھ منفرد پہچان ملتی ہے۔ ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس''سے بات کرتے ہوئے کیا۔ سارہ لورین نے کہا کہ میں نے پاکستان میں ٹی وی انڈسٹری کے لیے بہت سے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورجس طرح سے میں نے ڈراموں میں ہمیشہ منفرد کرداروں کو ترجیح دی تھی اسی طرح میں نے بالی ووڈ میں آنے کے بعد بہت سی آفرز کو قبول کرنے کی بجائے کچھ ایسے پروجیکٹس کوسائن کیا، جن میں اداکاری کا مارجن زیادہ تھا۔ فلمسازمکیش بھٹ نے ایک اچھا اورمرکزی کردار آفر کیا جس کو میں نے قبول کیا اورفلم کی ریلیز کے بعد زبردست رسپانس سامنے آیا۔ اس فلم کی ریلیز کے بعد بہت سی آفرز چھوٹے، بڑے پروڈکشن ہاؤسز کی جانب سے ہوئیں لیکن میرا ٹارگٹ کسی بڑے بالی ووڈ اسٹاریا پروڈکشن ہاؤس کیساتھ کام کرنا کبھی بھی نہ تھا کیونکہ مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتوں پرپورا اعتماد ہے۔
بالی ووڈ خانزکے ساتھ کام کرنے والی مقبول اداکارائیں بھی اس بات کوجانتی ہیں کہ جس فلم میں شاہ رخ، سلمان اورعامرخان ہوتے ہیں، ان میں کسی اداکارہ کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔ کنگنا رناوت اس سلسلہ میں سے الگ ہیں اوران کے منفرد کام کی وجہ سے آج انھیں بہترین اداکاراؤں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے بلکہ ان کو فلم کے لیے کسی بڑے سپراسٹارکی بھی ضرورت نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ میں کسی کے سہارے سے کامیابی حاصل کرنے کی بجائے اپنے کام سے آگے بڑھنے کی عادی ہوں۔ جہاں تک بات پاکستان میں کام کرنے کی ہے تواچھے پروجیکٹس مجھے جہاں سے بھی آفرزہوں گے، میں ضرور سائن کروں گی۔ مجھے دو پروجیکٹس کی آفرز ہوئیں ہیں لیکن تاحال ان کوسائن نہیں کیا۔ مگرجونہی کوئی نتیجہ سامنے آئے گاتو میڈیا کواس سے ضرور آگاہ کروں گی۔