انسان اور دنیا کو بچانے کیلیے ہفتے میں تین چھٹیاں ناگزیر ہیں ماہرین

ہفتے میں 3 چھٹیوں سے معیشت کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوگا اور اس کے ماحولیات پر بھی بیش بہا فوائد مرتب ہوں گے، ماہرین


ویب ڈیسک September 03, 2016
ہفتے میں 3 چھٹیوں سے معیشت کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوگا اور اس کے ماحولیات پر بھی بیش بہا فوائد مرتب ہوں گے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ہم ماحول، انسان اور دنیا کو بچانا چاہتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ ہفتے میں 3 دن چھٹی کیا کریں۔

ان دلچسپ اور متنازع خیالات کا اظہار 2 امریکی ماہرین معاشیات ڈیوڈ روزنک اور مارک ویزبروٹ نے ایک آسٹریلوی جریدے کو دیئے گئے انٹرویو میں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عام تاثر کے برعکس اگر روزانہ کام کے اوقات بڑھا کر 3 ہفتہ وار چھٹیاں (جمعہ، ہفتہ اور اتوار) کردی جائیں تو اس سے معیشت کو کوئی نقصان بھی نہیں ہوگا اور اس کے ماحولیات پر بھی بیش بہا فوائد مرتب ہوں گے۔

ہفتے میں 3 چھٹیوں کا ایک تجربہ امریکی ریاست یوٹاہ میں 2007 سے 2011 تک کیا جا چکا ہے جسے بنیاد بناتے ہوئے ان ماہرین کا کہنا تھا کہ اس حکمتِ عملی کے ذریعے معیشت کو ''ماحول دوست'' بنایا جاسکتا ہے۔ ماہرین کا استدلال ہے کہ اگر امریکا میں یورپ کی طرز پر کام کے اوقات رکھے جائیں تو اس سے توانائی کی مانگ میں 20 فیصد تک کمی لائی جاسکے گی یعنی ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج بھی کم ہوگا۔

امریکی ریاست یوٹاہ کی حکومت نے اپنے مذکورہ تجربے میں سرکاری ملازمین کے لیے کام کے روزانہ اوقات بڑھاتے ہوئے 4 دن (پیر سے لے کر جمعرات تک) مقرر کیے تھے۔ اس فیصلے کے پہلے 10 ماہ کے دوران یوٹاہ کی حکومت کو توانائی پر اخراجات کی مد میں 18 لاکھ ڈالر کی بچت ہوئی تھی۔

ہفتے میں 3 چھٹیوں کے باعث دفاتر میں روشنی، ایئر کنڈیشننگ، کمپیوٹر اور دوسرے آلات میں بجلی کا استعمال بھی کم رہ گیا جب کہ اس سے سرکاری دفاتر کی مجموعی کارکردگی بھی متاثر نہیں ہوئی۔ تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے اندازہ لگایا گیا کہ صرف یوٹاہ کی ایک ریاست نے اس فیصلے کے ذریعے ہوا میں سالانہ 1,200 ٹن کم کاربن ڈائی آکسائیڈ کا اخراج کیا تاہم مقامی لوگوں کی جانب سے اعتراضات کے بعد ہفتے میں 3 چھٹیوں کا یہ سلسلہ ختم کردیا گیا۔

امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے میں 3 چھٹیوں کا انسانی صحت اور نفسیات پر بھی خوشگوار اثر پڑتا ہے جو ان کی پیداواری صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے۔ اپنے اہلِ خانہ کو زیادہ وقت دینے کے باعث لوگ خود کو زیادہ مطمئن محسوس کرتے ہیں اور یوں وہ کام میں زیادہ دلچسپی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں۔

سویڈن میں کیے گئے ایک محدود تجربے کے دوران یہ دیکھا گیا کہ جن لوگوں کے کام کے اوقات کم کیے گئے تھے ان کی صحت اور کارکردگی پورے سال بہتر رہی۔ گھر والوں، دوستوں اور عزیز و اقارب سے ملنے جلنے کے زیادہ مواقع ملنے کی وجہ سے وہ لوگ سماجی طور پر بھی بہتر رہے۔ ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہفتے میں 3 چھٹیوں سے صحیح طور پر مستفید ہونے کے لیے کام اور ملازمت فراہم کرنے والے اداروں کو بھی اپنی سوچ بدلنا ہوگی اور ''حاضری'' سے زیادہ ''کارکردگی'' اور ادارے کو پہنچنے والے فوائد کو اہمیت دینا ہو گی۔

بہت ممکن ہے کہ امریکا اور یورپ کے ترقی یافتہ ممالک آئندہ چند برسوں کے دوران ہی ہفتے میں 3 چھٹیوں کے مزے لوٹ رہے ہوں کیونکہ وہاں خودکار مشینوں اور روبوٹس کا رواج بتدریج بڑھتا جارہا ہے۔ ٹیکنالوجی کے ماہرین نے اندازہ لگایا ہے اگلے 10 سے 20 سال کے دوران امریکا میں 47 فیصد جب کہ یورپ میں 54 فیصد تک روایتی ملازمتوں پر انسانوں کی جگہ روبوٹ کام کررہے ہوں گے۔ انسانوں کو بے روزگاری اور مفت کی روٹیاں توڑنے سے بچانے کے لیے متوقع طور پر ایسی ملازمتیں ہوں گی جن کا آج وجود نہیں۔

ماہرین کا کہنا ہےکہ اگر ہفتے میں 3 چھٹیوں کا اطلاق سوچ سمجھ کر کیا جائے تو یہ صرف ماحول ہی کے لیے نہیں بلکہ عمومی صحت اور خود انسانی بقاء کے لیے بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں