مواقع ضائع نہ کئے تو ٹیم چیمپئن بن جائے گی سابق اسٹارز

چیمپئنز ٹرافی میں جرمنی پر فتح سے پلیئرز کے حوصلے بلند ہوئے ہونگے، اصلاح الدین

زشی طرح ہالینڈ کے خلاف بھی کھیلے تو جیت پاکستان کا مقدر ہوگی، سمیع اللہ فوٹو : فائل

پاکستان کی چیمپئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں رسائی خوش آئند اور قوم کے لیے باعث مسرت ہے۔

ٹائٹل فتح سے قومی کھیل کا کھویا ہوا تشخص واپس آ سکتا ہے،اگر مواقع ضائع نہ کیے تو پاکستان ایک مرتبہ پھر چیمپئن بن جائے گا،ان خیالات کا اظہار سابق اسٹارز نے آسٹریلیا میں جاری چیمپئنز ٹرافی کے کوارٹر فائنل میں کامیابی کے بعد نمائندہ ''ایکسپریس'' اور غیرملکی میڈیا سے بات چیت کے دوران کیا۔ پہلی چیمپئنز ٹرافی کی فاتح پاکستانی ٹیم کے کپتان اصلاح الدین نے جرمنی پر فتح کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف کھلاڑیوں بلکہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بھی حوصلے بلند ہوئے ہونگے۔


انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم اچھا کھیل کر جیت گئی، اگر چانسز ضائع نہ کیے جاتے تو زیادہ مارجن سے کامیابی ملتی، ہالینڈ کے خلاف سیمی فائنل میں مواقعوں سے فائدہ اٹھایا گیا توفیصلہ کن معرکے تک رسائی ممکن ہو جائے گی۔ انھوں نے کہا کہ راؤنڈ روبن لیگ طریقہ کار کے تحت تمام ٹیموں کے ساتھ میچز کھیلنے سے ٹورنامنٹ کافی دشوار ہونے کے ساتھ پُرلطف بھی ہوگیا، ہر مدمقابل کو ہرا کر ٹاپ پر آنے والی ٹیم صحیح معنوں میں اپنی برتری ثابت کرتی ہے۔


ٹورنامنٹ میں دو پول ہونے سے ایک ٹیم کو تمام ٹیموں سے نہیں کھیلنا پڑا، ماضی جیسے سخت مقابلے نہیں ہوئے چنانچہ پرانا فارمیٹ ہی زیادہ بہتر تھا۔سابق قومی کپتان سمیع اللہ نے کہا کہ جرمنی کیخلاف پاکستان نے اچھا کھیل پیش کر کے کامیابی پائی،اس سے ٹیم کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوگا، اگر اسی طرح ہالینڈ کے خلاف کھیلے تو فتح منتظر ہوگی،انھوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں تبدیلیاں ناگزیر ہوچکیں، کم ازکم 4کھلاڑیوں کو فارغ کرکے نئے اور نوجوان کھلاڑیوں کو شامل کیا جائے،انھوں نے کہاکہ 8 ٹیموں کے لیے ایسا فارمیٹ ہی درست ہے، لیگ میچز میں ایک ٹیم کے 7،8 میچز کھیلنے سے کھلاڑی تھک جاتے اور ٹورنامنٹ کا دورانیہ بھی طویل ہو جاتا ہے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے ایک اور سابق کپتان اولمپئن حسن سردار نے کہا کہ ٹیم کو اس کامیابی کی ضرورت تھی، طویل عرصے بعد پاکستان کو کسی یورپی ٹیم کے خلاف فتح نصیب ہوئی، جرمنی کو شکست دینے کے بعد اب سیمی فائنل میں ہالینڈ کو ہرانا آسان ہوگا، فارورڈ لائن اور ڈیفنس کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا اور ملنے والے مواقعوں سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ سابق اولمپئن افتخار سید نے کہا کہ اس کامیابی سے شائقین ہاکی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی،اگر اسی طرح کا کھیل ہالینڈ کے بھی خلاف پیش کیا تو ٹیم چیمپئن بن کر وطن لوٹے گی۔
Load Next Story