میئر کراچی وسیم اختر نے سانحہ 12مئی کیس میں ضمانت کیلیے عدالت سے رجوع کرلیا

اس کے علاوہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور 2 کروڑ سے زائد آبادی کے شہر کے میئر منتخب ہوچکے ہیں


Staff Reporter September 04, 2016
اس کے علاوہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور 2 کروڑ سے زائد آبادی کے شہر کے میئر منتخب ہوچکے ہیں : فوٹو: ایکسپریس/فائل

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج نے نومنتخب میئر کراچی وسیم اختر کی جیل سے رہائی سے متعلق درخواستیں سماعت کیلیے انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر03 منتقل کردیں۔

ہفتے کومتحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے میئرکراچی نے جیل سے رہائی کیلیے سینئر قانون دان خواجہ نویداحمد ایڈووکیٹ کے توسط سے 8درخواستیں دائر کی ہیں،جن میں مؤقف اختیار کیاگیا ہے کہ انھیں سانحہ12مئی سے متعلق 2007میں ایئرپورٹ تھانے میں درج مقدمات میں گرفتار کیا گیاہے جوبدنیتی پر مبنی ہے۔

خواجہ نوید احمد نے ان درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا کہ ان مقدمات سے متعلق ایف آئی آروں میں وسیم اختر نامزدنہیں ہیں بلکہ یہ گمنام ملزمان کیخلاف درج کی گئیں،اب تک کی تفتیش میں وسیم اختر کااس سانحے میں کردار بھی بیان نہیں کیاگیابلکہ سیاسی مقاصد کیلیے ان نامعلوم ملزمان کی فہرست میں ان کانام شامل کردیا گیا،ان بے بنیاد الزامات سے درخواست گزار کا کوئی تعلق نہیں،اس لیے ضمانت پر رہاکیا جائے۔

اس کے علاوہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ وہ بے قصور ہیں اور 2 کروڑ سے زائد آبادی کے شہر کے میئر منتخب ہوچکے ہیں،جیل میں اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی میں مشکلات کاسامنا ہے،اس لیے ضمانت کی درخواستوں کی سماعت جلدکی جائے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔