یہ ہمارا ملک ہے چینی اہلکار نے امریکی صدارتی عملے کو کھری کھری سنا دیں

باراک اوباما کے ساتھ آنے والے امریکی عہدیداروں اورصحافیوں کو زبردستی پیچھے دھکیل دیا


AFP September 04, 2016
باراک اوباما کے ساتھ آنے والے امریکی عہدیداروں اورصحافیوں کو زبردستی پیچھے دھکیل دیا۔ فوٹو: فائل

SAO PAULO: امریکا کے صدر باراک اوباما ایشیا کے اپنے آخری دورے میں جب چین پہنچے تو انھیں اس وقت غیرسفارتی واقعے کا سامنا کرنا پڑا جب چینی اہلکار نے کھری کھری سنا دی کہ یہ ملک ہمارا ہے۔

چین کی جانب سے جی 20 سربراہی اجلاس کیلیے سخت حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں یہاں تک کہ امریکا کی قومی سلامتی کی مشیرسوزن رائس اور وائٹ ہاؤس کے پریس کے اہلکاروں کو بھی ہینگ ژو میں طیارے کی لینڈنگ کے دوران سیکیورٹی کے سخت ضوابط سے مستثنیٰ قرارنہیں دیا گیا۔

چینی سکیورٹی اہلکار نے امریکی خاتون کوانگریزی زبان میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ'یہ ہمارا ملک ہے، یہ ہمارا ایئرپورٹ ہے'۔ امریکی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس اور وائٹ ہاؤس کے سینئر اہلکار بین روڈز نے نیلی رسی کو اٹھاتے ہوئے صدر کے قریب آنے کی کوشش کی توسیکیورٹی اہلکار نے غصے میں ان کو بھی آگے بڑھنے سے روک دیا۔ سوزن رائس نے چینی حکام کی جانب سے سیکیورٹی اقدامات پر بات کرتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ انھوں نے ایسا کام کیا جس کی توقع نہیں کی جا رہی تھی۔

واضح رہے امریکی صدر جب بھی بیرونی دوروں پر ہوتے ہیں تو ان کے ساتھ رپورٹرز ہوتے ہیں تاہم انھیں اوباما کے ہنگ ژو کے ایئرپورٹ پر بوئنگ 747 سے اترتے وقت چینی سیکیورٹی حکام کی جانب سے لگائی گئی نیلی رنگ کی رسی کے پیچھے دھکیل دیا گیا تھا۔ جب چینی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے ایک نے وائٹ ہاؤس کے اسٹاف کو کھری کھری سنائی اور امریکی پریس کو وہاں سے ہٹنے کوکہا تو اسٹاف میں شامل ایک خاتون نے کہا کہ یہ امریکی جہاز اور امریکی صدر ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔