مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں کا بھارتی حکومت کے وفد سے ملاقات سے انکار

اس وقت تک کسی بھی وفد سے ملاقات نہیں کرسکتے جب تک مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بند نہیں ہوجاتا،سید علی گیلانی

بھارتی اپوزیشن کا 5 رکنی وفد آ حریت رہنماؤں سے ملاقات کے لئے پہنچا تھا فوٹو:ڈی این اے انڈیا

بھارتی حکومتی وفد نے نظر بند اور جیلوں میں قید حریت رہنماؤں سے الگ الگ ملاقات کرنے کی کوشش کی تاہم آزادی کے علمبرداروں نے حکومتی وفد سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اپوزیشن کا 5 رکنی آل پارٹیز وفد حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے گھر پہنچا جہاں وہ گزشتہ 60 روز سے نظربند ہیں تاہم حریت رہنما نے وفد سے ملاقات کرنے سے صاف انکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس وقت تک کسی بھی وفد سے ملاقات نہیں کرسکتے جب تک مقبوضہ وادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ بند نہیں ہوجاتا۔ سید علی شاہ گیلانی کی جانب سے انکار کے بعد وفد بھارتی سیکیورٹی فورس کے کیمپ پہنچا جہاں انہوں نے جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک سے ملاقات کرنا تھی لیکن یہاں بھی وفد کو ایک مرتبہ پھر منہ کی کھانا پڑی اور انہوں نے بھی کسی بھی قسم کے مذاکرات کرنے سے صاف انکار کردیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی سیاستدانوں کی سرینگر آمد، فوج کی فائرنگ سے 150 سے زائد کشمیری زخمی


بھارتی وفد نے سابق حریت چیئرمین عبدالغنی بھٹ سے بھی رابطہ کیا تاہم انہوں نے بھی واضح کردیا کہ وفد سے کسی بھی قسم کے مذاکرات اس وقت تک نہیں ہوسکتے جب تک نہتے اور معصوم کشمیریوں پر بربریت کا سلسلہ نہیں روکا جاتا۔

دوسری جانب آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے حریت رہنما میر واعظ عمر فاروق سے چشمہ شاہی جیل میں ملاقات کی۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں کے درمیان مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا تاہم حریت رہنما نے بھی ان پر واضح کیا کہ کسی بھی قسم کی پیش قدمی کے لئے بھارت کو مقبوضہ کشمیر پر مظلوم عوام پر ظلم بند کرنا ہوں گے۔

واضح رہے کہ بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی قیادت میں مختلف سیاسی جماعتوں کے 30 رکنی وفد کی مقبوضہ کشمیر آمد پر بھارتی فوج کی اشتعال انگیزی اور بربریت کا سلسلہ جاری رہا اور آزادی کے حق میں مظاہرہ کرنے والوں پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید 150 سے زائد کشمیری زخمی ہو گئے۔

Load Next Story