برطانیہ قرآن پاک یاد نہ کرنے پر ماں نے بچے کو قتل کردیا

لاش جلا دی، جولائی 2010 میں المناک واقعہ ہوا،کارڈف کورٹ میں جرم ثابت

سارا،انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کی مجرم بھی قرار، بچے کے باپ کوالزام سے بری کر دیا گیا۔ فوٹو: فائل

برطانیہ میں اپنے بچے کوقرآن پاک کا سبق یاد نہ کرنے پرجان سے مارنے والی ماں پرجرم ثابت ہوگیا،کارڈف کراؤن کورٹ میں اسے انصاف میں رکاوٹ ڈالنے کا مجرم بھی ٹھہرایاگیا۔

سارا کوسزا بعد میں دی جائے گی۔سارا اپنے بچے کو اکثر بغیر کسی وجہ کے بھی پیٹا کرتی تھی اپنے ہی بچے کو قرآن کا سبق یاد نہ کرنے پر 'کتے کی طرح' پیٹنے والی ماں پراسے قتل کرنے کا جرم ثابت ہو گیا ہے۔جولائی 2010 میں برطانیہ کے شہر کارڈف کے علاقے پونٹکانا میں 33 سالہ سارا ایج نے اپنے 7 سالہ بچے یاسین ایج کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کو جلا دیا تھا۔بچے کا والد یوسف ایج اس الزام سے بری ہو گیا کہ وہ بچے کو نہ بچا سکا جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی۔پہلے خیال کیا گیا تھا کہ بچے کی موت گھر میں آگ لگنے سے ہوئی تھی لیکن بعد میں ٹیسٹ سے پتہ چلا کہ وہ آگ لگنے سے پہلے ہی مر چکا تھا۔

ماں نے قتل کے الزام سے انکارکیا تھا اور کہا تھا کہ یاسین کی موت کا ذمے دار اس کا باپ ہے۔سارا ایج نے کہا کہ انھیں اس بات کا خدشہ تھا کہ اگر وہ جرم قبول نہیں کرتی تو اس کے شوہر اسے جان سے مار دے گا۔ بچے کی موت کے بعد ان کا اقبالِ جرم قلمبند کیا گیا تھا اوروڈیو بنائی گئی تھی جو بعد میں جیوری کے سامنے چلائی گئی۔




ایک گھنٹے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو میں سارا ایج نے بتایا کہ کس طرح پیٹنے کے بعد اس کا بچہ فرش پرگر پڑا اورگرنے کے بعد بھی قرآن کے لفظ دہراتا رہا۔انھوں نے کہا: 'جب میں نے اسے چھوڑا توایسا لگا کہ وہ نیند میں کچھ بڑبڑا رہا تھا۔'یاسین کی موت پیٹ پر لگائے گئے بہت سے زخموں سے ہوئی۔

پھر اس نے فوراً بچے کے جسم کوجلانے کا فیصلہ کیا اور نیچے جا کر لائٹراور تیل لے آئی۔انھوں نے وڈیو میں اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ وہ بغیرکسی وجہ کے بھی اپنے بچے کو پیٹا کرتی تھی اور اس کا غصہ اکثر آپے سے باہرہوجاتا۔سارا اور ان کے ٹیکسی ڈرائیورشوہر یوسف اپنے بچے یاسین کو مقامی مسجد میں قرآن حفظ کرنے کے لیے بھیجاکرتے تھے۔عدالت کو یہ بھی بتایا گیا کہ سارا اپنے بچے کی قرآن یاد نہ کرنے کی صلاحیت سے انھیں بہت غصہ آجاتا تھا۔'میں بہت پاگل ہو جاتی اور میں یاسین کی کمر پر کتے کی طرح چھڑیاں مارتی،۔سارا نے بعد میں اپنا یہ بیان واپس لے لیا تھا۔استغاثہ نے کہا کہ یاسین کی موت پیٹ پرکئی ضربیں لگنے کی وجہ سے ہوئی۔جب جیوری نے اپنا فیصلہ سنایا تو سارا ایج کٹہرے میں اپنا سر پکڑ کر رونے لگیں۔
Load Next Story