ارے مُردوں کو تو سکون سے ’’جینے‘‘ دو

سنگاپور میں زمین کی کمی کا مسئلہ تاریخی قبرستان کھانے کے درپے.

فوٹو : فائل

انسانی ترقی اور معاشرتی نفاست کے لحاظ سے سنگاپور صف اول کے ممالک میں شمار کیا جاتا ہے۔

جنوب مشرقی ایشیا میں واقع پچاس لاکھ کی آبادی والے اس خوش حال ملک کا سب سے اہم مسئلہ ''زر'' اور ''زن'' کے بجائے صرف ''زمین '' ہے۔ زمین کی قلت کے باعث ہر پانچ میں سے چار سنگاپورین شہری بلند وبالا اپارٹمنٹ میں رہائش اختیار کرنے پر مجبور ہیں۔ 1968میں برطانیہ سے آزادی کے وقت سنگاپور کا زمینی رقبہ581مربع کلومیٹر تھا، جو اب انسانی کوششوں سے سمندری پانی کو پیچھے دھکیل کر 704مربع کلو میٹر تک پھیل چکا ہے۔

تاہم اب سنگاپور کی انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سمندری زمین کے ساتھ ساتھ اب قبرستانوں کی زمین بھی اس مقصد کے لیے استعمال کی جائے گی۔ اس حوالے سے سنگاپور کے قدیم اور تاریخی ''Bukit Brownقبرستان'' کو ختم کرنے کی منصوبہ بندی کی جاچکی ہے، جس پر اگلے برس جنوری میں کام شروع کردیا جائے گا۔ آٹھ رویہ مرکزی ہائی وے سڑک گزارنے کے لیے ختم کیے جانے والے اس قبرستان میں ایک لاکھ قبریں ہیں، جن میں سب سے قدیم قبر 1833 کی ہے۔




دل چسپ بات یہ ہے کہ انیسویں صدی کے اوائل میں یہاں سکونت اختیار کرنے والے ایک برطانوی تاجر 'جارج ہنری برائون'' کی قبر بھی اس منصوبے سے متاثر ہوگی۔ یہ وہی صاحب ہیں جن کے نام پر یہ قبرستان ہے۔ اس کے علاوہ دیگر 30ایسی مشہور شخصیات کی قبریں بھی ختم ہوجائیں گی، جن کے ناموں پر سنگاپور کی سڑکوں کے نام رکھے گئے ہیں۔ واضح رہے کہ ملایا زبان میں ''بوکٹ'' پہاڑی کو کہتے ہیں ''سنگاپور ہیری ٹیج سوسائٹی کمیٹی'' کے ممبر Terence Chong نے اس سبزے سے گِھرے اور بھانت بھانت کے پرندوں کے مسکن والے پہاڑی قبرستان کے بچائو کو نہ صرف ثقافتی تسلسل قرار دیا ہے، بل کہ قبرستان اور اس کے اردگرد ہرے بھرے ماحول سے پُر وادی کی موجودگی کو منفرد جنگلی حیات کے تحفظ کا ضامن بھی قرار دیا ہے۔

اسی طرح ''نیچر سوسائٹی آف سنگاپور'' اور دیگر سات تنظیموں کی جانب سے بھی قبرستان ختم کرنے کی مزاحمت کی جارہی ہے۔ 1973سے تدفین کے لیے ممنوع قرار دیے جانے والے اس تاریخی اور ثقافتی پس منظر کے حامل قبرستان کے ختم کیے جانے پر ''بوکٹ برائون کمیونٹی'' نام کی ایک فلاحی تنظیم کے بانی رکن ''ریمنڈ گو'' کا کہنا ہے کہ اگر یونیسکو کی جانب سے سنگاپور میں کسی جگہ کو ثقافتی ورثہ قرار دیا جاسکتا ہے، تو وہ ''بوکٹ برائون قبرستان '' ہے، جسے بدقسمتی سے پتھر، شیشے، تارکول، سیمنٹ، گارے، پلاسٹک اور دھویں کے حوالے کیا جارہا ہے۔
Load Next Story