بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسی کیخلاف قومی اسمبلی میں قرارداد منظور
حکومت بنگلا دیش سے وضاحت طلب کرے اوراس معاملے کوعالمی سطح پراٹھائے ، قرارداد میں مطالبہ
قومی اسمبلی میں بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کی پھانسی پر مذمتی قرارداد متفقہ طورپرمنظور کرلی گئی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے شیراکبرخان نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پھانسی کے خلاف قرارداد مذمت جمع کرائی جو متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم کو پھانسی
قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان بنگلادیش میں پھانسیاں دیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے اورحکومت بنگلا دیش سے وضاحت طلب کرے اور اس معاملے کوعالمی سطح پراٹھائے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش کی موجودہ وزیراعظم حسینہ واجد نے 1971 کے واقعات پرخصوصی ٹریبونل قائم رکھا ہے، جہاں جماعت اسلامی اورملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، اسی ٹریبونل کے فیصلے پر اب تک جماعت اسلامی کے 5 اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک رہنما کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جماعت اسلامی کے شیراکبرخان نے بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو پھانسی کے خلاف قرارداد مذمت جمع کرائی جو متفقہ طورپرمنظورکرلی گئی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بنگلا دیش میں جماعت اسلامی کے رہنما میر قاسم کو پھانسی
قرارداد کے متن کے مطابق یہ ایوان بنگلادیش میں پھانسیاں دیے جانے کی شدید مذمت کرتا ہے اورحکومت بنگلا دیش سے وضاحت طلب کرے اور اس معاملے کوعالمی سطح پراٹھائے۔
واضح رہے کہ بنگلا دیش کی موجودہ وزیراعظم حسینہ واجد نے 1971 کے واقعات پرخصوصی ٹریبونل قائم رکھا ہے، جہاں جماعت اسلامی اورملک کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، اسی ٹریبونل کے فیصلے پر اب تک جماعت اسلامی کے 5 اور بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ایک رہنما کو پھانسی دی جا چکی ہے۔