پاکستان کا تعلیمی نظام نئے دور کے تقاضوں سے60 سال پیچھے ہے اقوام متحدہ

پاکستان میں 56 لاکھ بچے اسکول جاتے ہی نہیں جب کہ ایک کروڑ 4 لاکھ بچے سیکنڈری اسکول سے آگے نہیں جاتے، رپورٹ


ویب ڈیسک September 07, 2016
شہروں اور دیہات میں بسنے والے بسنے والے افراد کے بچوں میں تعلیم حاصل کرنے میں بھی بہت فرق ہے ، رپورٹ اقوام متحدہ فوٹو:فائل

اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق مطابق پاکستان کا تعلیمی نظام نئے دور کے تقاضوں سے 60 سال پیچھے ہے۔

پاکستان کے نظام تعلیم کے حوالے سے اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ پاکستان میں نہ صرف شرح خواندگی کی کمی ہے بلکہ پاکستان کا تعلیمی نظام بھی موجودہ دور کے تعلیمی تقاضوں کے معیار سے 60 سال پیچھے ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا تعلیمی نظام دنیا بھر میں پرائمری سطح پر دی جانے والی تعلیم کے مقابلے میں 50 سال جب کہ سیکنڈری سطح پر دی جانے والی تعلیم نئے تقاضوں کے معیار سے 60 سال پیچھے ہے تاہم یہ صرف پاکستان کا مسئلہ نہیں بلکہ دیگر کئی ممالک بھی اس فہرست میں شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 56 لاکھ ایسے بچےہیں جو اسکول جاتے ہی نہیں جب کہ ایک کروڑ 4 لاکھ ایسےبچے ہیں جو سیکنڈری اسکول سے آگے نہیں جاتے، صرف یہی نہیں بلکہ شہروں اور دیہات میں بسنے والے بسنے والے افراد کے بچوں میں تعلیم حاصل کرنے میں بھی بہت فرق ہے جس کی ایک وجہ یہ ہے کہ حکومت اپنے اخراجات کا محض 11.3 فیصد تعلیم پر خرچ کرتی ہے جب کہ دیگر وجوہات میں ملک میں جاری دہشت گردی کی کارروائیاں بھی ہیں جن میں تعلیمی اداروں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔