آئی سی سی نے بھارتی بورڈ کے دباؤ میں آکر 6 بورڈز کی تجویز مسترد کردی
پاکستان،آسٹریلیا اورانگلینڈ سمیت 6 بورڈزنےدو سطحی نظام کی حمایت کی لیکن آئی سی سی نے بھارت کےانکارپرتجویزمسترد کردی۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کے لئے 6 بورڈز کی رائے کو بھارتی کرکٹ بورڈ کے دباؤ میں آکر مسترد کردیا۔
آئی سی سی کی 10 رکنی کمیٹی کا اجلاس دبئی ہیڈکوارٹر میں ہوا جس میں ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کے لئے تجاویز زیرغورآئیں جب کہ اس موقع پر 10 میں سے 6 ارکان آسٹریلیا، انگلینڈ، پاکستان، جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز نے دوسطحی نظام کی حمایت کی تاہم سب سے بااثر رکن بھارتی کرکٹ بورڈ سمیت سری لنکن بورڈ نے اس کی مخالفت کی جس کے بعد آئی سی سی نے بھارتی دباؤ میں آکر دو سطحی نظام کو مسترد کردیا۔
دو سطحی نظام کے مطابق آئی سی سی رینکنگ میں ابتدائی 7 ٹیمیں براہ راست ٹیسٹ چیپمئن شپ کھیلیں گی جب کہ دیگر5 ٹیموں کو کوالیفائنگ میچز کھیلنے ہوں گے جس میں کامیاب ہونے والی 2 ٹیمیں آگے آئیں گی جب کہ دنیائے کرکٹ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر عالمی کرکٹ خصوصی طور پر بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کے ڈھانچے کو بدلا نہ گیا تو بہت سے اچھے کھلاڑی مختلف ملکوں کی ڈومیسٹک ٹی 20 لیگوں کی نذر ہو جائیں گے۔
دوسری جانب آئی سی سی نے ہر دو سال کے بعد عالمی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے لیے پلے آف میچ کرانے کا اعلان کیا اور کہا کہ انھیں 2019 تک متعارف کرا دیا جائے گا جب کہ آئی سی سی کے صدر ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ شیڈول اور موجودہ ڈھانچے سمیت اس معاملے میں کافی پیچیدگیاں ہیں تاہم ہم امید کرتے ہیں کہ 2019 تک تبدیلیاں عمل میں آئیں گی۔
آئی سی سی کی 10 رکنی کمیٹی کا اجلاس دبئی ہیڈکوارٹر میں ہوا جس میں ٹیسٹ کرکٹ کی بقا کے لئے تجاویز زیرغورآئیں جب کہ اس موقع پر 10 میں سے 6 ارکان آسٹریلیا، انگلینڈ، پاکستان، جنوبی افریقا، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز نے دوسطحی نظام کی حمایت کی تاہم سب سے بااثر رکن بھارتی کرکٹ بورڈ سمیت سری لنکن بورڈ نے اس کی مخالفت کی جس کے بعد آئی سی سی نے بھارتی دباؤ میں آکر دو سطحی نظام کو مسترد کردیا۔
دو سطحی نظام کے مطابق آئی سی سی رینکنگ میں ابتدائی 7 ٹیمیں براہ راست ٹیسٹ چیپمئن شپ کھیلیں گی جب کہ دیگر5 ٹیموں کو کوالیفائنگ میچز کھیلنے ہوں گے جس میں کامیاب ہونے والی 2 ٹیمیں آگے آئیں گی جب کہ دنیائے کرکٹ میں تشویش پائی جاتی ہے کہ اگر عالمی کرکٹ خصوصی طور پر بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کے ڈھانچے کو بدلا نہ گیا تو بہت سے اچھے کھلاڑی مختلف ملکوں کی ڈومیسٹک ٹی 20 لیگوں کی نذر ہو جائیں گے۔
دوسری جانب آئی سی سی نے ہر دو سال کے بعد عالمی ٹیسٹ چیمپیئن شپ کے لیے پلے آف میچ کرانے کا اعلان کیا اور کہا کہ انھیں 2019 تک متعارف کرا دیا جائے گا جب کہ آئی سی سی کے صدر ڈیوڈ رچرڈسن کا کہنا ہے کہ شیڈول اور موجودہ ڈھانچے سمیت اس معاملے میں کافی پیچیدگیاں ہیں تاہم ہم امید کرتے ہیں کہ 2019 تک تبدیلیاں عمل میں آئیں گی۔