تفریح کیلیے آج ٹاک شوز ہیں جن میں سیاستدان شرمندہ بھی نہیں ہوتے ماہ نور

کسی فنکارسےغلطی ہوجائےتوپوری قوم ’’مارنے‘‘ کیلے تیارہوجاتی ہے،لوگوں کوانٹرٹین کرنیوالے آج خود مسکرانے کے لیے مجبورہیں


Qaiser Iftikhar September 08, 2016
دونئی فلمیں سائن کی ہیں ،انڈسٹری میں اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے بل پرمنفرد پہچان بناؤں گی،’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو ۔ فوٹو : فیس بک اکاؤنٹ

معروف اداکارہ وماڈل ماہ نور نے کہا ہے کہ اچھی اورمعیاری فلمیں، ڈرامے اوردیگرتفریح پروگرام ہی غریب عوام کو انٹرٹین کرسکتے ہیں۔ بے روزگاری، لوڈ شیڈنگ، مہنگائی، دہشت گردی اوردیگرمسائل کی وجہ سے لوگ ذہنی مریض بن چکے ہیں، غریب آدمی اپنے بچے کوتعلیم نہیں دلواسکتا، علاج غریب کی پہنچ سے دورہوچکا ہے، قائداعظم نے جس پاکستان کی بنیاد رکھی تھی آج وہاں لوگوں کے پاس تفریح کے مواقع نہ ہونے کے برابرہیں، ایسے میں فنون لطیفہ سے وابستہ تمام لوگوں کوچاہیے کہ وہ ایسے معیاری پروگرام بنائیں جن کودیکھ کرلوگوں کے اداس چہروں پرمسکراہٹ لائی جاسکے۔

ان خیالات کااظہارانھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ ماہ نور نے کہا کہ پاکستان فلم انڈسٹری تباہی کے دہانے پرکھڑی تھی مگرہمارے حکمرانوں کے پاس اس کی بحالی کے لیے کوئی وقت ہی نہیں تھا۔ اس شعبے سے وابستہ ہزاروں، لاکھوں لوگ بے روزگارہوچکے ہیں اوربہت سے پریشانی کی وجہ سے مخلتف امراض میں مبتلا ہیں مگرکوئی اس طرف نہیں دیکھتا۔ لوگوں کو انٹرٹین کرنے والے لوگ خود مسکرانے کے لیے مجبوردکھائی دیتے ہیں، جوماضی میں ان کی تعریفیں کرتے تھے، آج ان کی طرف دیکھ کر آوازیں کستے ہیں۔ جوبرداشت نہیں ہوتا۔ انھوں نے کہا کہ اب لوگوں کے پاس تفریح کے لیے سیاسی ٹاک شورہ گئے ہیں ۔

جہاں پر'' نامور ''سیاستدان بیٹھ کرایک دوسری کے کارنامے توسناتے ہیں ،لیکن اس پرشرمندہ دکھائی نہیں دیتے۔ دوسری جانب اگرکسی فنکارپرکوئی الزام عائد ہوجائے یا اس سے کوئی غلطی ہوجائے تواس کوپوری قوم ''مارنے'' کے لیے تیارہوجاتی ہے۔ یہ رویہ غیرانسانی اورغیراخلاقی ہے، اس کے بارے میں سب کوسنجیدگی سے سوچنا چاہیے۔ ایک سوال کے جواب میں ماہ نور نے کہا کہ میں نے دونئی فلمیں سائن کی ہیں اوردونوں میں اہم کردارنبھاتی دکھائی دونگی۔ اس سے پہلے لوگوں نے مجھے بطور آئٹم گرل فلموں میں دیکھا ہے لیکن اب اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کے بل پرمنفرد پہچان بناؤں گی۔ فلم میرا ٹارگٹ ہے اوربڑی اسکرین کے ذریعے لوگوں کو انٹرٹین کرنا میرامشن بھی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں