بھارت پاکستان میں دہشت گردوں کی مالی امداد کررہا ہے ترجمان دفترخارجہ
بھارتی دہشت گردی کے معاملے کا تعلق براہ راست پاکستان کی سلامتی سے ہے، نفیس زکریا
ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں مالی امداد کررہا ہے اور کل بھوشن یادیو اس بارے میں تمام باتیں واضح طور پربتا چکا ہے۔
ہفتہ وارپریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیرمیں جاری بھارتی جارحیت کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کے مظالم کو 62 روزہوگئے ہیں، اس دوران 90 سے زائد کشمیری شہید اور10 ہزارکے قریب زخمی ہیں جب کہ چھرا بندوقوں سے 700 کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے جو افسوس ناک ہے۔ گزشتہ 2 ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل میڈیا بلیک آؤٹ ہے، شملہ معاہدہ کسی بھی صورت کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادوں کو نعم البدل نہیں ہو سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادیں غیرموثر ہونے کا بھارتی دعویٰ تو 1994 میں ہی مسترد ہوگیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک ایسا فورم ہے جہاں ہم ہرمرتبہ مسئلہ کشمیراٹھاتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پرارکان پارلیمنٹ وزیراعظم کے خصوصی ایلچی کی حیثیت سے اہم ممالک کے دورے کررہے ہیں اوران کے سامنے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کی تفصیل اور شواہد رکھ رہے ہیں۔
نفیس زکریا نے مزید کہا کہ پاکستان اورامریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہیں، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کو کوششوں کو دنیا بھرمیں تسلیم کیا جاتا ہے۔ امریکی سیکریٹری خارجہ نے دورہ بھارت میں بھی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکارہے، گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں دہشت گردی کا گراف 40 فیصد سے بھی کم ہوا لیکن ہمارا ہمسایہ ملک دہشت گردوں میں مالی امداد کررہا ہے۔ بھارتی دہشت گردی کا تعلق براہ راست پاکستان کی سلامتی سے ہے، "را" کا حاضر سروس افسرکل بھوشن یادیو اس سلسلے میں تمام باتیں واضح طورپربتاچکا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکا اوربھارت کے درمیان فوجی تعاون کے معاہدے کو پاکستان 2 ممالک کا معاملہ سمجھتا ہے لیکن اس قسم کے معاہدوں سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن متاثر نہیں ہونا چاہیے، ایٹمی سالمیت ایک ایسی شاہراہ ہے جس پر پاک بھارت اعتماد سازی ممکن ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی پاکستان کی این ایس جی کی رکنیت کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کر رہے ہیں اوروہ کشمیر میں مظالم کو بھی اجاگرکررہے ہیں۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جانب سے آنے والے بیانات و جذبات سے امن دشمنوں کو فائدہ ہو گا جب کہ ایسے بیانات اے امن کے حامیوں کو کوئی مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ 50 ہزار کے قریب افراد سرحد پار کر کے پاکستان آتے ہیں اور اتنی ہی تعداد سرحد پار کر کے وہاں جاتی ہے۔
ہفتہ وارپریس بریفنگ کے دوران ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیرمیں جاری بھارتی جارحیت کے حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج کے مظالم کو 62 روزہوگئے ہیں، اس دوران 90 سے زائد کشمیری شہید اور10 ہزارکے قریب زخمی ہیں جب کہ چھرا بندوقوں سے 700 کشمیریوں کی بینائی متاثر ہوئی ہے جو افسوس ناک ہے۔ گزشتہ 2 ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں مکمل میڈیا بلیک آؤٹ ہے، شملہ معاہدہ کسی بھی صورت کشمیر پراقوام متحدہ کی قراردادوں کو نعم البدل نہیں ہو سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادیں غیرموثر ہونے کا بھارتی دعویٰ تو 1994 میں ہی مسترد ہوگیا تھا۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ایک ایسا فورم ہے جہاں ہم ہرمرتبہ مسئلہ کشمیراٹھاتے ہیں، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پرارکان پارلیمنٹ وزیراعظم کے خصوصی ایلچی کی حیثیت سے اہم ممالک کے دورے کررہے ہیں اوران کے سامنے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کی تفصیل اور شواہد رکھ رہے ہیں۔
نفیس زکریا نے مزید کہا کہ پاکستان اورامریکا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتحادی ہیں، پاکستان کی انسداد دہشت گردی کو کوششوں کو دنیا بھرمیں تسلیم کیا جاتا ہے۔ امریکی سیکریٹری خارجہ نے دورہ بھارت میں بھی پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو تسلیم کیا ہے۔ پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکارہے، گزشتہ چند برسوں میں پاکستان میں دہشت گردی کا گراف 40 فیصد سے بھی کم ہوا لیکن ہمارا ہمسایہ ملک دہشت گردوں میں مالی امداد کررہا ہے۔ بھارتی دہشت گردی کا تعلق براہ راست پاکستان کی سلامتی سے ہے، "را" کا حاضر سروس افسرکل بھوشن یادیو اس سلسلے میں تمام باتیں واضح طورپربتاچکا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ امریکا اوربھارت کے درمیان فوجی تعاون کے معاہدے کو پاکستان 2 ممالک کا معاملہ سمجھتا ہے لیکن اس قسم کے معاہدوں سے جنوبی ایشیا میں طاقت کا توازن متاثر نہیں ہونا چاہیے، ایٹمی سالمیت ایک ایسی شاہراہ ہے جس پر پاک بھارت اعتماد سازی ممکن ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی پاکستان کی این ایس جی کی رکنیت کے لیے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کر رہے ہیں اوروہ کشمیر میں مظالم کو بھی اجاگرکررہے ہیں۔
نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ افغانستان کی جانب سے آنے والے بیانات و جذبات سے امن دشمنوں کو فائدہ ہو گا جب کہ ایسے بیانات اے امن کے حامیوں کو کوئی مدد نہیں ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزانہ 50 ہزار کے قریب افراد سرحد پار کر کے پاکستان آتے ہیں اور اتنی ہی تعداد سرحد پار کر کے وہاں جاتی ہے۔