پی ٹی اے نے موبائل کنکشنز کے طریقہ کار کا با ضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا

وزیراعظم راجا پرویز اشرف سے موبائل فون کمپنیوں کے سربراہان کی ملاقات کے بعد جاری کیے گئے حکم پر ایک ہفتے بعد۔۔۔

کوریئر کے ذریعے گھروں پر ترسیل، دہری شناختی دستاویز کی شرط ختم، موبائل نمبر پورٹیبلیٹی کی سہولت پر پابندی کے احکامات واپس۔ فوٹو: فائل

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ایک ہفتے سے زائد تاخیر کے بعد وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سے موبائل فون کمپنیوں کے سربراہان کی ملاقات میں کیے گئے فیصلوں کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔

اس نوٹیفکیشن کے ذریعے پی ٹی اے نے نئے کنکشنز(سم) کی کوریئر کے ذریعے گھروں پر ترسیل، دہری شناختی دستاویز کی شرط ختم کرتے ہوئے موبائل فون پورٹیبلیٹی نمبر کی سہولت پر پابندی کے احکامات بھی واپس لے لیے ہیں۔ پی ٹی اے نے 13نومبر کو ایک حکم کے ذریعے یکم دسمبر سے فرنچائز اور ریٹیل آئوٹ لیٹس سے نئے کنکشنز کی فروخت پر پابندی عائد کا اعلان کیا تھا اور نئے طریقہ کار کے تحت نئے کنکشنز کڑی جانچ پڑتال اور دہری شناختی دستایزات کی فراہمی سے مشروط کرتے ہوئے شناختی کارد پر درج پتے پر کوریئر کے ذریعے ارسال کرنے کے نئے طریقے کا اعلان کیا تھا۔ موبائل فون کمپنیاں 29 نومبر 2012سے وزیر اعظم راجا پرویز اشرف کے احکامات کی روشنی مین پی ٹی اے کی ہدایات کے منتظر تھیں۔

اس دوران 789 اور MNP کی سہولیات بند رہیں، جبکہ ریٹیل کے ساتھ فرنچائز اور کسٹمر سروس سے نئے کنکشنز کی فروخت جاری رکھنے کے حوالے سے بھی موبائل فون کمپنیاں شش و پنج کا شکار رہیں۔ پی ٹی اے نے موبائل فون کمپنیوں کے لیے انتظار کی گھڑیاں 6دسمبر کو ختم کرتے ہوئے نوٹیفکیشن نمبر 15-53/2012/Enf/PTA کے ذریعے موبائل نمبر پورٹیلبلیٹی کی سہولت پر 14 نومبر سے عائد پابندی ختم کردی ہے، پی ٹی اے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف سے ٹیلی کام کمپنیوں کے سربراہان کی 29 نومبر کو ہونے والے ملاقات میں کیے گئے فیصلوں کے مطابق موبائل فون کمپنیاں اپنے فرنچائز اور کمپنیوں کے کسٹمرز سروس سے پی ٹی اے کے ایس او پی کے تحت نئے کنکشنز کی فروخت کرسکتی ہیں۔




ریٹیل دکانوں سے نئے کنکشنز کی فروخت کی اجازت نہیں دی گئی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق نئی سم کی فروخت کے لیے دو شناختی دستاویزات کی شرط بھی ختم کردی گئی ہے۔ موبائل فون صارفین پہلے کی طرح صرف ایک شناختی دستاویز پر نیا کنکشن حاصل کرسکیں گے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے موبائل فون کنکشنز کی شناختی کارڈ پر درج گھر کے پتے پر کوریئر کے ذریعے ڈیلیوری کا فیصلہ بھی واپس لے لیا گیا ہے۔

موبائل کمپنیوں کو تمام غیرقانونی سموں کی تصدیق اور غیررجسٹرڈ سموں کی رجسٹریشن اور سیلز چینلز پر بائیومیٹرک سسٹم نصب کرنے کے لیے 28 فروری 2013 تک کی مہلت دی گئی ہے جس کے لیے موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ مشاورتی عمل بھی جلد شروع کردیا جائے گا۔ موبائل فون کمپنیوں کے ملک بھر میں اپنے سیلز آئوٹ لیٹس کی تازہ ترین فہرست 10 نومبر 2012 تک پی ٹی اے کو فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔ پی ٹی اے پاکستان میں فروخت ہونے والے ایک جیسے شناختی (آئی ایم ای ) نمبر کے حامل موبائل فون سیٹ کی فروخت کی روک تھام کے لیے 12 مئی 2011کو خصوصی کمیٹی کی جانب سے دی گئی سفارشات پر بھی موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ مشاورت سے عمل درآمد کرے گی۔
Load Next Story