کراچی میں نامعلوم افراد پھر سرگرم 9 گاڑیاں جلا دی گئیں

اگر ملزمان کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو بھرپور ہڑتال کی جائے گی، صدر ٹرانسپورٹ اتحاد کراچی ارشاد بخاری

شرپسندوں سے سختی سے نمٹا جائے اور انہیں کسی قیمت پر نہ بخشا جائے، وزیراعلی سندھ کی آئی جی پولیس کو ہدایت۔ فوٹو: آئی این پی

کراچی میں ایک بار پھر نامعلوم افراد سرگرم ہوگئے اور 24 گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر9 گاڑیاں جلا دی گئیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق موٹر سائیکل سوار نامعلوم شرپسند عناصر نے بسوں پر پٹرول کی بوتلیں پھینکیں اورفرارہوگئے، پہلا واقعہ بفرزون میں پیش آیا جہاں ایک بس کو آگ لگادی گئی۔ اسی طرح لی مارکیٹ ٹھٹھہ بس اسٹاپ کے قریب چار موٹرسائیکل سواروں نے ایک اور بس کو جلادیا۔ ایس ایس پی سٹی فیض اللہ کوریجوکے مطابق نامعلوم ملزمان پر نیپیئر تھانےمیں مقدمہ درج کرلیا گیاہے۔

لانڈھی لیبراسکوائرمیں کھڑی کوسٹر کو 4 نامعلوم افراد نے آگ لگائی جس کے بعد کوسٹر مالک نے متحدہ قومی موومنٹ کے سابق یونٹ انچارچ بابر زین اور ذیشان سمیت چار افراد کے خلاف سکھن تھانےمیں مقدمہ درج کرادیا۔ اسی طرح لائٹ ہاؤس میں سوزوکی پک اپ، فیڈرل بی ایریا فضل مل کے قریب ٹرک اور رولر، بلدیہ رشید آباد میں کوسٹر کو آگ لگائی گئی۔ لانڈھی میں ایک گاڑی جب کہ شاہ لطیف کے علاقے میں نامعلوم افراد نے مسافروں کو اتار کر کوسٹر کو جلایا۔




نامعلوم افراد کی جانب سے گاڑیوں کو جلائے جانے کے واقعات کے بعد وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو فون کیا اور گاڑیوں کے جلائے جانے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ہدایت کی کہ شرپسندوں سے سختی سے نمٹا جائے اور انہیں کسی قیمت پر نہ بخشا جائے جس کے بعد آئی جی سندھ نے ملزمان کی نشاندہی کرنے پر ایک لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔

ادھر ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 سال کے دوران گاڑیاں جلائے جانے کا یہ پہلا واقعہ ہے جو ٹرانسپورٹرز کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے کی کوشش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ملزمان کو فوری طور پر گرفتار نہ کیا گیا تو بھرپور ہڑتال کی جائے گی۔

Load Next Story