برآمدات میں کمی کا سلسلہ رک نہ سکا 2 ماہ میں تجارتی خسارہ پونے 5 ارب ڈالرپرپہنچ گیا
جولائی اگست میں برآمد8فیصد کمی سے3.14ارب تک محدود،درآمد10فیصد کے اضافے سے 7.9 ارب ڈالر ،تجارتی خسارہ27فیصد بڑھ گیا
ملکی برآمدات میں کمی کا سلسلہ رک نہ سکا، اگست میں ایکسپورٹ مزید 9.35فیصد گر گئی تاہم برآمدات 13.91 فیصد بڑھنے کے باعث ماہانہ تجارتی خسارہ بھی 35.48 فیصد بلند ہوگیا۔
پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ برآمدات 9.35 فیصد کی کمی سے 1ارب 65کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود رہیں جو اگست 2015 میں 1ارب 82 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی ایکسپورٹ مالی سال2013-14 میں 25کروڑ 11کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سے تنزلی کا شکار ہے ، مالی سال 2015-16کے اختتام پر ایکسپورٹ 20 ارب 80کروڑ 20لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئی تھی، یعنی 2سال میں برآمدات سوا4 ارب ڈالر سے زیادہ گرچکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے، رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کا رجحان دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ سالانہ ایکسپورٹ 18سے 20ارب ڈالر کے درمیان رہے گی۔
اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016 کے دوران 13.91 فیصد اضافے کے باعث درآمدات سال بہ سال 3ارب 80کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 4ارب 33کروڑ 10 ارب ڈالر ہوگئی، برآمد میں کمی اور درآمد بڑھنے کے دہرے اثر سے تجارتی خسارہ35.48 فیصد بڑھ کر 2ارب 67 کروڑ 30لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا جو اگست 2015 میں 1ارب 97کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ (جولائی اگست) کے دوران برآمدات 8.19 فیصد کمی کے نتیجے میں سال بہ سال 3ارب 41کروڑ 80لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 3 ارب 13کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی، اسی طرح درآمدات 10.32 فیصد کے اضافے سے 7ارب 88کروڑ 80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7 ارب 15کروڑ ڈالر تھیں۔ اعدادوشمار گزشتہ 2ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 3ارب 73کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے 27.28 فیصد بڑھ کر 4ارب 75کروڑ ڈالر ہو گیا۔
پاکستان بیوروشماریات سے جاری اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ماہ برآمدات 9.35 فیصد کی کمی سے 1ارب 65کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود رہیں جو اگست 2015 میں 1ارب 82 کروڑ 90 لاکھ ڈالر تھیں۔ واضح رہے کہ پاکستانی ایکسپورٹ مالی سال2013-14 میں 25کروڑ 11کروڑ ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کے بعد سے تنزلی کا شکار ہے ، مالی سال 2015-16کے اختتام پر ایکسپورٹ 20 ارب 80کروڑ 20لاکھ ڈالر تک محدود ہو گئی تھی، یعنی 2سال میں برآمدات سوا4 ارب ڈالر سے زیادہ گرچکی ہے اور یہ سلسلہ جاری ہے، رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ کا رجحان دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ سالانہ ایکسپورٹ 18سے 20ارب ڈالر کے درمیان رہے گی۔
اعدادوشمار کے مطابق اگست 2016 کے دوران 13.91 فیصد اضافے کے باعث درآمدات سال بہ سال 3ارب 80کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 4ارب 33کروڑ 10 ارب ڈالر ہوگئی، برآمد میں کمی اور درآمد بڑھنے کے دہرے اثر سے تجارتی خسارہ35.48 فیصد بڑھ کر 2ارب 67 کروڑ 30لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا جو اگست 2015 میں 1ارب 97کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا۔
اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے ابتدائی 2ماہ (جولائی اگست) کے دوران برآمدات 8.19 فیصد کمی کے نتیجے میں سال بہ سال 3ارب 41کروڑ 80لاکھ ڈالر سے گھٹ کر 3 ارب 13کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک محدود ہوگئی، اسی طرح درآمدات 10.32 فیصد کے اضافے سے 7ارب 88کروڑ 80لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 7 ارب 15کروڑ ڈالر تھیں۔ اعدادوشمار گزشتہ 2ماہ کے دوران تجارتی خسارہ 3ارب 73کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے 27.28 فیصد بڑھ کر 4ارب 75کروڑ ڈالر ہو گیا۔