بھارت ہمیں جتنا مارے گا آزادی کےلئے ہمارا عزم اور حوصلہ اتنا ہی بلند ہوگا سید علی گیلانی
ہم اپنی تاریخ، اپنے مستقبل، اپنی آزادی کی جدوجہد سے نہیں تھکیں گے، حریت رہنما کا بھارتی فوج کے نام کھلا خط
مقبوضہ کشمیر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کے رہنما علی گیلانی کا بھارتی فوج کے نام کھلا خط اس وقت ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے جس میں انہوں نے قابض فوج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تم ہمیں جتنا مارو گے، آزادی کےلئے ہمارا عزم اور حوصلہ اتنا ہی بلند ہوگا۔
اپنے خط میں انہوں نے خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کی جدوجہد میں لاکھوں شہادتوں کے باوجود حریت پسندوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں۔ ''تم ہمیں جتنا مارو گے، آزادی کےلئے ہمارا عزم اور حوصلہ اتنا ہی بلند ہوگا،'' علی گیلانی نے لکھا۔
''وقت آگیا ہے کہ تم نوشتہ دیوار پڑھ لو اور سوچو کہ ہمیشہ سے تمہارا مقصد کیا رہا ہے اور ہمیشہ اس کے کیا نتائج تمہارے سامنے آتے رہے ہیں۔ تم سمجھے کہ تمہارا جبر و تشدد آزادی کے ہمارے خوابوں کو قتل کردے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ تم نے سوچا تھا کہ ہماری روح کو مجروح کرکے ہمیں آپس میں ایک دوسرے کے خلاف کردو گے۔ لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ تم قتل و غارت گری میں کامیاب رہے لیکن ہماری آزادی کے خوابوں کو موت کے گھاٹ نہیں اُتار سکتے۔ مزید تشدد، مزید پچھتاوے اور مزید قبروں سے پہلے ہم تم سے کہتے ہیں کہ باز آجاؤ۔''
''ہم مہمان نواز لوگ ہیں۔ ہم مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن حملہ آوروں کو نہیں۔ ہم تمہاری مکاری اور نفسیاتی جنگ کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ تم ہمیں مارتے مارتے تھک جاؤ گے... (لیکن) ہم اپنی تاریخ، اپنے مستقبل، اپنی آزادی کی جدوجہد سے نہیں تھکیں گے۔ ہم نہیں بھولیں گے۔ ہم معاف نہیں کریں گے،'' علی گیلانی نے خط میں مزید لکھا۔
بھارتی فوجیوں کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے علی گیلانی لکھتے ہیں کہ اگر ان میں ضمیر اور انسانیت نام کی کوئی چیز واقعی زندہ ہے تو وہ حقِ خود ارادیت اور آزادی کےلئے کشمیریوں کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔ اس کھلے خط کا اختتام ان الفاظ پر ہوتا ہے:
''تشدد روک دو، گھر جاؤ۔ بھارتی فوجیو! گھر جاؤ۔''
اپنے خط میں انہوں نے خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوجیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آزادی کی جدوجہد میں لاکھوں شہادتوں کے باوجود حریت پسندوں کے حوصلے پست نہیں ہوئے ہیں۔ ''تم ہمیں جتنا مارو گے، آزادی کےلئے ہمارا عزم اور حوصلہ اتنا ہی بلند ہوگا،'' علی گیلانی نے لکھا۔
''وقت آگیا ہے کہ تم نوشتہ دیوار پڑھ لو اور سوچو کہ ہمیشہ سے تمہارا مقصد کیا رہا ہے اور ہمیشہ اس کے کیا نتائج تمہارے سامنے آتے رہے ہیں۔ تم سمجھے کہ تمہارا جبر و تشدد آزادی کے ہمارے خوابوں کو قتل کردے گا۔ لیکن ایسا نہیں ہوا۔ تم نے سوچا تھا کہ ہماری روح کو مجروح کرکے ہمیں آپس میں ایک دوسرے کے خلاف کردو گے۔ لیکن ہم ایسا نہیں کریں گے۔ تم قتل و غارت گری میں کامیاب رہے لیکن ہماری آزادی کے خوابوں کو موت کے گھاٹ نہیں اُتار سکتے۔ مزید تشدد، مزید پچھتاوے اور مزید قبروں سے پہلے ہم تم سے کہتے ہیں کہ باز آجاؤ۔''
''ہم مہمان نواز لوگ ہیں۔ ہم مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں لیکن حملہ آوروں کو نہیں۔ ہم تمہاری مکاری اور نفسیاتی جنگ کو بخوبی سمجھتے ہیں۔ تم ہمیں مارتے مارتے تھک جاؤ گے... (لیکن) ہم اپنی تاریخ، اپنے مستقبل، اپنی آزادی کی جدوجہد سے نہیں تھکیں گے۔ ہم نہیں بھولیں گے۔ ہم معاف نہیں کریں گے،'' علی گیلانی نے خط میں مزید لکھا۔
بھارتی فوجیوں کے ضمیر کو جھنجھوڑتے ہوئے علی گیلانی لکھتے ہیں کہ اگر ان میں ضمیر اور انسانیت نام کی کوئی چیز واقعی زندہ ہے تو وہ حقِ خود ارادیت اور آزادی کےلئے کشمیریوں کی جدوجہد کا ساتھ دیں۔ اس کھلے خط کا اختتام ان الفاظ پر ہوتا ہے:
''تشدد روک دو، گھر جاؤ۔ بھارتی فوجیو! گھر جاؤ۔''