مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کے تشدد سے مزید 2 کشمیری شہید
بھارتی حکومت کی جانب سے سری نگر سمیت متعدد علاقوں میں بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے
مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج کی کارروائیون کے نتیجے میں مزید 2 بے گناہ کشمیری شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد گزشتہ 64 روز میں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیریوں کی تعداد بڑھ کر 95 ہوگئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر میں بھارتی فوج کی ایما پر پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 2 مزید بے گناہ کشمیری شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد وادی میں گزشتہ 64 روز کے دوران بھارتی فوج اور دیگر پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیریوں کی تعداد 94 ہوگئی ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے سری نگر سمیت متعدد علاقوں میں بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ جبکہ شوپیاں ، بڈگام اور اننت ناگ میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اورمختلف جھڑپوں میں چھرے لگنے سے ایک کشمیری شہید جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں بڈگام میں کشمیری عوام کی جانب سے بھارت مخالف نکالی جانے والی ریلی کے شرکا پر قابض فوج کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے لگائے گئے کرفیو اور ہڑتال کے باعث تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے حریت رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور کاروباری شخصیات کو دوران حراست قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سری نگر میں بھارتی فوج کی ایما پر پولیس کے اہلکاروں کی فائرنگ سے 2 مزید بے گناہ کشمیری شہید ہوگئے ہیں جس کے بعد وادی میں گزشتہ 64 روز کے دوران بھارتی فوج اور دیگر پیرا ملٹری فورسز کے اہلکاروں کے ہاتھوں جام شہادت نوش کرنے والے کشمیریوں کی تعداد 94 ہوگئی ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے سری نگر سمیت متعدد علاقوں میں بھارتی فورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ جبکہ شوپیاں ، بڈگام اور اننت ناگ میں شدید کشیدگی پائی جاتی ہے اورمختلف جھڑپوں میں چھرے لگنے سے ایک کشمیری شہید جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں بڈگام میں کشمیری عوام کی جانب سے بھارت مخالف نکالی جانے والی ریلی کے شرکا پر قابض فوج کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض فوج کی جانب سے لگائے گئے کرفیو اور ہڑتال کے باعث تمام تعلیمی ادارے، کاروباری مراکز اور ٹرانسپورٹ بند ہے۔ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے حریت رہنماؤں، سماجی کارکنوں اور کاروباری شخصیات کو دوران حراست قتل کرنے کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔