قندیل بلوچ قتل کیس کا چالان مکمل ملزمان کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ موصول

قندیل بلوچ قتل کیس کے مدعی نے معاف بھی کردیا توبھی سرکاراس کی پیروی کرے گی، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر


ویب ڈیسک September 10, 2016
عید الاضحیٰ کے بعد کیس کی روزآنہ سماعت کی کوشش کی جائے گی، ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر فوٹو: فائل

ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرملتان جام صلاح الدین نے کہا ہے کہ قندیل بلوچ قتل کیس کا چالان مکمل کرلیا گیا ہے اورعید الضحیٰ کے بعد کیس کی روزانہ سماعت کی کوشش کی جائے گی۔

ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرنے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس ایک اہم اورریاستی نوعیت کا معاملہ ہے، اگرمدعی نے معاف بھی کردیا تو بھی سرکاراس کیس کی پیروی کرے گی، کیس کی جزئیات حساس اورمشکل ہیں اس لئے وقت لگ رہا ہے تاہم کیس کا چالان مکمل کرلیا گیا ہے اورعید الضحیٰ کے بعد کیس کی روزانہ سماعت کی کوشش کی جائے گی۔

جام صلاح الدین نے بتایا کہ قتل کے بعد ملزمان کی جانب سے جس گاڑی کواستعمال کیا گیا، اس کی سپرداری کے لیے عادل نامی شخص نے درخواست دائرکی تھی تاہم محکمہ ایکسائزمیں گاڑی عادل کے نام نہ ہونے کی وجہ سے درخواست خارج کردی گئی۔

دوسری جانب پولیس کوقندیل بلوچ اورمفتی قوی سمیت 4 افراد کے موبائل فون کی فرانزک رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق 22 جون کو قندیل بلوچ نے آخری بارمفتی عبدالقوی سے رابطہ کیا اور10 ایس ایم ایس بھیجے، جس میں قندیل نے مفتی قوی سے معذرت بھی کی تھی ، مفتی عبدالقوی نے قندیل کے پیغامات پرکوئی جواب نہیں دیا جب کہ سعودی عرب میں مقیم بھائی عارف نے ملزمان وسیم اورحق نوازسے متعدد مرتبہ رابطہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں