پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف ٹارگٹڈ کارروائیاں
پنجاب میں بھی دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے
حکومت نے پنجاب میں دہشتگرد اور کالعدم تنظیموں کے خلاف مخصوص علاقوں میں آپریشن کے لیے رینجرز کو طلب کر لیا ہے۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اﷲ نے کہا ہے کہ کوئٹہ میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات کے بعد یہ محسوس کیا گیا ہے کہ پنجاب میں دہشتگردوں، کالعدم تنظیموں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف برسرپیکار انسداد دہشتگردی کی فورس کی مدد کے لیے رینجرز کو تعینات کیا جائے۔
کراچی میں رینجرز کی تعیناتی اور رینجرز آپریشن کے مثبت نتائج برامد ہونے کے بعد پنجاب میں بھی رینجرز سے مدد حاصل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جسے بالآخر پورا کرنے کی جانب قدم اٹھا لیا گیا ہے چنانچہ توقع کی جا سکتی ہے کہ اس اقدام کے بہتر نتائج نکلیں گے۔ پنجاب میں رینجرز کو ابتدائی طور پر دو ماہ کے لیے بلایا جا رہا ہے جس میں ضرورت پڑنے پر توسیع ہو سکتی ہے۔ پنجاب میں بڑے مربوط اور منظم انداز میں دہشتگردوں اور ان کے مددگاروں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
کچھ عرصہ پہلے جنوبی پنجاب سے چھوٹو گینگ کا خاتمہ کیا گیا ہے، اب بھی جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں میں ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں۔ دہشتگردوں کا خاتمہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ فاٹا کی تقریباً تمام ایجنسیوں میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ہوا ہے۔ سوات سے بھی دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ کراچی میں بھی امن بحال ہو گیا ہے اور اس طرح پنجاب میں بھی دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے جس کے مستقبل میں مثبت نتائج نکلیں گے۔
کراچی میں رینجرز کی تعیناتی اور رینجرز آپریشن کے مثبت نتائج برامد ہونے کے بعد پنجاب میں بھی رینجرز سے مدد حاصل کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا جسے بالآخر پورا کرنے کی جانب قدم اٹھا لیا گیا ہے چنانچہ توقع کی جا سکتی ہے کہ اس اقدام کے بہتر نتائج نکلیں گے۔ پنجاب میں رینجرز کو ابتدائی طور پر دو ماہ کے لیے بلایا جا رہا ہے جس میں ضرورت پڑنے پر توسیع ہو سکتی ہے۔ پنجاب میں بڑے مربوط اور منظم انداز میں دہشتگردوں اور ان کے مددگاروں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔
کچھ عرصہ پہلے جنوبی پنجاب سے چھوٹو گینگ کا خاتمہ کیا گیا ہے، اب بھی جنوبی پنجاب اور دیگر علاقوں میں ٹارگٹڈ کارروائیاں جاری ہیں۔ دہشتگردوں کا خاتمہ پاکستان کی بقاء اور سلامتی کے لیے انتہائی ضروری ہے۔ فاٹا کی تقریباً تمام ایجنسیوں میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن ہوا ہے۔ سوات سے بھی دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ کراچی میں بھی امن بحال ہو گیا ہے اور اس طرح پنجاب میں بھی دہشت گردوں، ان کے سرپرستوں اور سہولت کاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے جس کے مستقبل میں مثبت نتائج نکلیں گے۔